
امریکی قانون ساز کا نیا بل: چینی اے آئی ایپ پر بھاری جرمانہ متوقع
امریکی سینٹ میں ایک نئے قانون کی تجویز سامنے آئی ہے جس کے تحت
چینی اے آئی ایپ "ڈیپ سیک” کے استعمال پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
مقصد: امریکی شہریوں کی حفاظت
یہ بل ریپبلیکن سینیٹر جوش ہاؤلے کی جانب سے پیش کیا گیا ہے،
جس کا بنیادی مقصد امریکی شہریوں کو چینی مصنوعی ذہانت کے استعمال سے بچانا ہے۔
اگر یہ قانون منظور ہو جاتا ہے، تو چین میں تیار کردہ ٹیکنالوجی کی درآمد روکی جا سکے گی۔
جرمانے اور قید کی سزا
خلاف ورزی کی صورت میں مجرم کو 20 سال تک قید اور ایک ملین ڈالر تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، اگر یہ خلاف ورزی کسی کاروباری ادارے کی جانب سے کی گئی تو جرمانہ بڑھ کر 10 کروڑ ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
چینی چیٹ بوٹ کی مقبولیت
حالانکہ بل میں براہ راست "ڈیپ سیک” کا ذکر نہیں کیا گیا، لیکن
اسے چینی چیٹ بوٹ کے مشہور ہونے کے صرف ایک ہفتے بعد پیش کیا گیا ہے،
جو اس وقت امریکہ میں سب سے زیادہ مقبول ایپ بن چکی ہے اور جس نے امریکی ٹیک اسٹاک کو متاثر کیا ہے۔
خطرے کی گھنٹی
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی چینی ایپس کو امریکی ٹیک انڈسٹری کے لیے خطرہ قرار دیا ہے،
جس سے اس نئے قانون کے پس پردہ خطرات کی شدت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔