پاکستان نے آزاد جموں و کشمیر سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ کا دعوی مسترد کردیا

شیئر کریں

پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کردیا:

پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے حالیہ بیان کو سختی سے رد کر دیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ

آزاد جموں و کشمیر کا ایک حصہ واپس کرنے کے بعد کشمیر کی تنازعہ حل ہو جائے گا۔

بھارتی وزیر خارجہ کا غیر حقیقت پسندانہ بیان:

دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ایک ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بتایا کہ جے شنکر کا یہ بیان زمینی حقائق کے حساب سے غلط ہے

اور یہ بین الاقوامی قوانین کی نہ صرف خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ حقائق کو بھی توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کا ذکر:

ترجمان نے واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔

ان کا یہ بیان بھارتی وزیر خارجہ کے اس دعوے پر آیا ہے کہ کشمیر کے چوری شدہ حصے کی واپسی کے بعد مسئلہ کشمیر حل ہو جائے گا۔

چیتھم ہاؤس میں تقریر:

لندن میں چیتھم ہاؤس کے اجلاس کے دوران، جے شنکر نے کہا کہ

اگر کشمیر کا چوری شدہ حصہ پاکستان سے واپس لیا جائے تو یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس کے بعد کشمیر کے مسئلے کا خاتمہ ہو جائے گا۔

بھارت کی ہٹ دھرمی اور حقیقت:

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت سے درخواست کی کہ وہ آزاد جموں و کشمیر کے حوالے سے بے

بنیاد دعوے کرنے کے بجائے 77 سال سے محصور علاقوں کو چھوڑ دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی سرپرستی میں آزادانہ

اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جانا چاہئے،

جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں میں واضح ہے۔

جنوبی ایشیا میں امن کی ضرورت:

ترجمان نے کہا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتی،

اور اسے سمجھنا چاہئے کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لئے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ناگزیر ہے،

جو کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Exit mobile version