بائننس کے بانی چانگ پینگ ژاؤ پاکستان کرپٹو کونسل کا اسٹریٹجک مشیر مقرر

شیئر کریں

پاکستان کرپٹو کونسل میں چانگ پینگ ژاؤ کی تقرری:

پاکستان کی حکومت نے بائننس کے بانی چانگ پینگ ژاؤ (سی زی) کو پاکستان کرپٹو کونسل (پی سی سی) کا اسٹریٹجک مشیر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ اعلان فنانس ڈویژن کی جانب سے پیر کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا گیا۔

پی سی سی کے اجلاس میں اہم اعلان:

فنانس ڈویژن نے بتایا کہ یہ فیصلہ پی سی سی کے ایک اجلاس کے دوران کیا گیا، جس میں چانگ پینگ ژاؤ بھی موجود تھے۔

اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے مالیات و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کی،

جس میں حکومت کے اہم اسٹیک ہولڈرز شامل تھے، جیسے پاکستان کے

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کے چیئرمین
اسٹیٹ بینک کے گورنر
اور وفاقی سیکرٹریز برائے قانون اور آئی ٹی۔

وزیراعظم اور نائب وزیر اعظم سے ملاقاتیں:

چانگ پینگ ژاؤ نے اپنے دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سے بھی الگ ملاقاتیں کیں۔

وزیر خزانہ اورنگزیب نے اس موقع پر کہا کہ یہ پاکستان کے لئے ایک تاریخی لمحہ ہے

اور ہم دنیا کو ایک واضح پیغام دے رہے ہیں کہ پاکستان جدت طرازی کے لیے تیار ہے۔

پاکستان کو علاقائی پاور ہاؤس بنانا:

اورنگزیب نے مزید کہا کہ چانگ پینگ ژاؤ کے ساتھ، پاکستان کو

ویب 3
ڈیجیٹل فنانس
اور بلاک چین کے شعبے میں ترقی کے لئے ایک علاقائی پاور ہاؤس بنانے کا عزم کیا جا رہا ہے۔

پی سی سی کے سی ای او بلال بن ثاقب نے بھی اس موقع پر یہ بیان دیا کہ

پاکستان مالی مستقبل کے لئے اپنے دروازے کھول رہا ہے، اور اس سفر میں سی زی کی رہنمائی اہم ہوگی۔

رجحانات اور مباحث:

فنانس ڈویژن کے مطابق، چانگ پینگ ژاؤ بطور سرکاری اسٹریٹجک مشیر اہم کردار ادا کریں گے،

اور ریگولیشن، انفرااسٹرکچر، تعلیم اور اپنانے کے شعبوں میں رہنمائی فراہم کریں گے۔

چانگ پینگ ژاؤ نے اس تقریب میں یہ بھی کہا کہ پاکستان میں ترقی کی بے شمار امکانات موجود ہیں، خاص طور پر 30 سال سے کم عمر آبادی کی موجودگی کے سبب۔

قانونی فریم ورک کی تشکیل:

گزشتہ ماہ حکومت نے بلال بن ثاقب کو پاکستان کرپٹو کونسل کے لیے وزیر خزانہ کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا تھا۔

بلال بن ثاقب نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حکومت ڈیجیٹل کرنسی کو قانونی حیثیت دینے

اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ایک ریگولیٹری فریم ورک تشکیل دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Exit mobile version