کراچی سمیت سندھ بھر میں پانی کی قلت،خشک سالی کا خطرہ

شیئر کریں

سندھ میں پانی کی قلت اور خشک سالی کے اثرات بڑھنے لگے:

کراچی: پانی کی منصفانہ تقسیم کا مطالبہ:

سندھ حکومت کے محکمہ آبپاشی نے ایک تازہ مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کراچی

اور دیگر شہروں میں پانی کی شدید کمی اور خشک سالی کے خطرات سے آگاہ کیا گیا ہے۔

مراسلے کے مطابق، اس بار ربیع سیزن کے دوران بارشوں کی کمی کی وجہ سے پانی کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو چکے ہیں۔

تربیلا ڈیم میں صرف 0.102 ملین ایکڑ فٹ اور منگلا ڈیم میں 0.226 ملین ایکڑ فٹ پانی دستیاب ہے۔

پانی کی قلت کے خطرات:

محکمہ آبپاشی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اگر یہی صورت حال برقرار رہی تو تربیلا

اور منگلا ڈیم میں موجود پانی کے ذخائر صرف 4 سے 5 دن میں ختم ہو سکتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ، خریف سیزن کے آغاز میں پانی کی کمی 50 فیصد سے زیادہ ہو جانے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

منظم منصوبہ بندی کی ضرورت:

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دستیاب پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے منظم منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

اس وقت کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، ٹھٹھہ اور بدین میں خشک سالی کے اثرات واضح ہو چکے ہیں،

جبکہ دادو، سکھر، گھوٹکی، خیرپور، نوشہروفیروز، لاڑکانہ، جیکب آباد اور تھرپارکر میں بھی حالات نہایت تشویشناک ہیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Exit mobile version