
ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات میں تعطل، ایران کا موقف اور امکانات:
اسرائیل کے حالیہ حملوں کے بعد سے ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے
جاری مذاکرات کا پانچواں دور ابھی تک شروع نہیں ہو سکا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک فرانسیسی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگر
امریکہ اپنی غلطیاں تسلیم کرے اور ان کا ازالہ کرے، تو مذاکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ایران کو امریکی حملوں سے ہونے والے نقصانات کا معاوضہ لینے کا پورا حق حاصل ہے۔
عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات یا مذاکرات کی بحالی با وقار اور باہمی احترام کی
بنیاد پر ہونی چاہئیں، جس کے لیے واشنگٹن کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ
اگر امریکہ کو ایران پر حملے نہ کرنے کی ضمانت دی جائے، تو ہی مذاکرات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
عراقچی نے یہ بھی بتایا کہ بعض دوست ممالک یا ثالثوں کے ذریعے ایک سفارتی رابطہ لائن قائم کی جا رہی ہے،
لیکن انہوں نے نہیں بتایا کہ عمان میں تعطل کا شکار پانچویں دور کے مذاکرات کب شروع ہوں گے۔