
تیل کی قیمتوں میں اضافہ، امریکہ اور چین نے تجارتی معاہدے کی مدت میں توسیع کر دی:
منگل کو تیل کی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھ گئیں، کیونکہ امریکہ اور چین نے اپنی تجارتی جنگ کے حوالے سے عارضی معاہدے کی مدت میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔
اس سے دونوں ممالک کے مابین بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کے خاتمے کے امکانات واضح ہوئے ہیں،
جو دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں کو متاثر کرنے اور ایندھن کی طلب کم کرنے کے خدشات کو کم کر سکتا ہے۔
برینٹ کروڈ کی قیمتیں 26 سینٹ یا تقریباً 0.39 فیصد بڑھ کر فی بیرل 66.89 ڈالر تک پہنچ گئی ہیں،
جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کی قیمتیں 22 سینٹ یا
0.34 فیصد بڑھ کر 64.18 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کے مطابق،
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ ٹیرف معاہدے کی مدت کو مزید 90 دن کے لیے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے،
جس سے چینی مصنوعات پر لگنے والے تین ہندسوں والے ٹیرفز کو مؤخر کر دیا گیا ہے۔
اس اقدام کا مقصد امریکی ریٹیلرز کو سال کے اہم تعطیلات کے موسم کی تیاری کا وقت فراہم کرنا ہے۔
اس فیصلے سے دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان معاہدے کے امکانات روشن ہوئے ہیں،
اور تجارتی پابندیوں کے خطرے کو کم کیا ہے، جو کہ عالمی اقتصادی ترقی کو سست کر سکتے تھے اور
اس کے نتیجے میں ایندھن کی طلب متاثر ہو سکتی تھی، جس کے باعث تیل کی قیمتوں میں کمی کا خدشہ تھا۔