
آئی ایم ایف سے ایک اور قرضہ، پاکستان کی تیاری
نیا قرض پروگرام: موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی کوشش
پاکستان ایک بار پھر عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کر رہا ہے اور
اس بار ڈیڑھ ارب ڈالر کے ایک نئے قرض پروگرام پر بات چیت کا آغاز ہونے والا ہے۔
ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف کا ایک وفد 24 فروری سے پاکستان کا دورہ کرے گا
جس میں اس نئے قرض کے حصول کے لیے مذاکرات کیے جائیں گے۔
یہ نیا قرض پروگرام خاص طور پر موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے نمٹنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
شہباز شریف اور آئی ایم ایف کی ایم ڈی کے درمیان ملاقات کا نتیجہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی حال ہی میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات ہوئی،
جس کے نتیجے میں یہ نیا موسمیاتی تبدیلی قرض پروگرام زیر غور آیا ہے۔
معیشت کو موسمیاتی تبدیلیوں سے پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ
واضح رہے کہ پاکستانی معیشت کو گزشتہ دو سالوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تقریباً 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
آئی ایم ایف کے نئے قرض پروگرام کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنا ہے۔
اس سلسلے میں، آئی ایم ایف موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات اور اہداف کا جائزہ لے گا۔
ذرائع کے مطابق، مارچ کے پہلے ہفتے تک اس قرض پروگرام پر بات چیت جاری رہنے کا امکان ہے۔
قرض کے لیے اقتصادی جائزے کا عمل بھی جاری
اس کے علاوہ، آئی ایم ایف کا ایک اقتصادی جائزہ مشن بھی مارچ کے اوائل میں پاکستان آئے گا،
جو پہلے سے منظور شدہ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے حصول کے لیے مذاکرات کرے گا۔
آئی ایم ایف کو جولائی سے دسمبر تک کی معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی جائے گی۔
اس طرح، آئی ایم ایف کے دو الگ الگ وفود پاکستان کا دورہ کریں گے،
جن میں مجموعی طور پر 2.5 ارب ڈالر قرض کے لیے مذاکرات ہوں گے۔