آئی ایم ایف اقتصادی جائزہ آمد سے قبل شعبہ توانائی میں اہم اصلاحات کا فیصلہ

شیئر کریں

وفاقی حکومت اقتصادی جائزہ:

وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی اقتصادی جائزہ مشن کی آمد سے پہلے شعبہ توانائی میں اہم اصلاحات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اہم اصلاحات کی تفصیلات:

ذرائع کے مطابق، حکومت نے بجلی چوری کی روک تھام، ٹارگٹڈ سبسڈی، اور سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ پر فیصلے کیے ہیں۔

مزید یہ کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو قومی ماحولیاتی اہداف کے مطابق کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

ٹیرف میں تبدیلی:

آئی ایم ایف سے نئے ٹیرف ڈیفرینشل سبسڈی کے نظام کی منظوری لینے کی کوششیں کی خواہش مند ہیں۔

فوسل فیول سے چلنے والی گاڑیوں کے استعمال میں کمی لانے کے لیے اضافی کاربن ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔

سبسڈی کی حدود:

بجٹ میں مختص کردہ گیس اور بجلی کی سبسڈی کو کم آمدنی والے صارفین تک محدود کرنے کا ارادہ ہے۔

بجلی کے شعبے کی پائیداری کو بہتر بنانے کے لیے بجلی چوری کی روک تھام کے لیے قانون کو نافذ کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔

گیس ٹیرف میں تبدیلی:

ذرائع کے مطابق، گیس ٹیرف کے سہ ماہی ایڈجسمینٹ میکانزم کا بھی نفاذ کیا جائے گا،

جبکہ اوگرا کی جانب سے سہ ماہی بنیادوں پر گیس کی قیمتوں میں تبدیلی کا نظام متعارف کرایا جائے گا۔

نئی الیکٹریکل اشیا کے لیے کم از کم کارکردگی کے معیار اپنانے کا ہدف بھی طے کیا گیا ہے۔

سرکاری خریداری میں تبدیلی:

تمام سرکاری خریداری میں مؤثر آلات کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی،

جس کے لیے پبلک پروکیورمنٹ قوانین میں تبدیلی کی جائے گی۔

حکومت کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان میں 2030ء تک 30 فیصد نئی گاڑیاں الیکٹرک وہیکلز میں تبدیل کی جائیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Exit mobile version