بزنسپاکستانرجحان

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ کی بدترین صورتحال

کراچی: منافع کی خاطر فروخت کے دباؤ نے بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ملکی تاریخ کی بدترین صورتحال سے دوچار کر دیا۔ ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس میں 3964 پوائنٹس کی کمی ہوئی، جبکہ کاروبار کے اختتام پر مارکیٹ نے 3 نفسیاتی حدیں کھو دیں۔ انڈیکس 1 لاکھ 14 ہزار سے کم ہو کر 1 لاکھ 11 ہزار پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ کی مجموعی سرمایہ کاری میں 437 ارب روپے کی کمی آئی، جس کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم 145 کھرب روپے سے گھٹ کر 141 کھرب روپے رہ گیا۔ بدھ کے روز 73.94 فیصد حصص کی قیمتیں بھی گر گئیں۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز اگرچہ مثبت ہوا، انڈیکس 1 لاکھ 16 ہزار 236 پوائنٹس کی سطح پر پہنچا، مگر آٹوموبائل، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی کھوج کرنے والی کمپنیوں، پاور جنریشن اور ریفائنری کے شعبوں میں فروخت کا رجحان غالب رہا۔ نتیجتاً کے ایس ای 100 انڈیکس میں 3790 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی، جو 1 لاکھ 14 ہزار 860 پوائنٹس سے کم ہو کر 1 لاکھ 11 ہزار 70 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اسی طرح، کے ایس ای 30 انڈیکس 1286 پوائنٹس گر کر 34 ہزار 909 پوائنٹس پر آ گیا۔
بدھ کو 60 ارب روپے مالیت کے 1 ارب 11 کروڑ 19 لاکھ حصص کے سودے ہوئے، جبکہ مجموعی طور پر 472 کمپنیوں کا کاروبار ہوا۔ اس دوران 89 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 349 میں کمی، اور 34 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروباری لحاظ سے ورلڈ کال ٹیلی کام، سنر جیکو پاک، بینک آف پنجاب، پاک ریفائنری اور پاک الیکٹرون سر فہرست رہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button