
کراچی میں موسلادھار بارش!
مختلف حادثات میں 12 افراد جان کی بازی ہار گئے:
کراچی: منگل کے روز شہر قائد میں شدید بارشوں کے نتیجے میں مختلف
افسوسناک حادثات پیش آئے جن میں کم از کم 12 افراد جاں بحق ہو گئے۔
گلستانِ جوہر بلاک 12 میں ایک خستہ حال دیوار کے گرنے سے چار افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
ایک اور واقعے میں اورنگی ٹاؤن سیکٹر 11 میں بھی دیوار گرنے کے نتیجے میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔
اس کے علاوہ نارتھ کراچی اور شاہ فیصل کالونی میں کرنٹ لگنے کے افسوسناک واقعات میں چار شہری جاں بحق ہو گئے۔
ملیر کے علاقے میں ایک پیٹرول پمپ پر شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگ گئی، جس میں ایک شخص جھلس کر چل بسا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق، وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے
ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے رابطہ کیا۔
انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ہدایت کی کہ وہ سندھ حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں رہیں۔
شدید بارش کے باعث کراچی میں مختلف علاقوں میں پانی جمع ہو گیا،
بجلی اور انٹرنیٹ کی فراہمی بھی متاثر ہوئی، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ 19 سے 22 اگست کے درمیان کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں جیسے
حیدرآباد
بدین
ٹھٹھہ
تھرپارکر
میرپور خاص
اور دیگر مقامات پر مزید بارشیں متوقع ہیں، بعض علاقوں میں شدید بارش کی پیش گوئی ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے شمالی و جنوب مشرقی اضلاع
گوادر
کیچ
خضدار
سبی
ژوب
بارکھان
پنجگور
اور موسیٰ خیل میں فلیش فلڈز کا خطرہ برقرار ہے، جس کے پیش نظر الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
اسلام آباد
گلگت بلتستان
کشمیر
بالائی پنجاب
اور خیبر پختونخوا کے بعض علاقوں میں بھی بارش کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے کے اعداد و شمار کے مطابق،
رواں مون سون سیزن میں 26 جون سے اب تک ملک بھر میں 707 افراد ہلاک اور 967 زخمی ہو چکے ہیں۔
یہ سانحات فلیش فلڈز، لینڈ سلائیڈز اور دیگر قدرتی آفات کے نتیجے میں پیش آئے ہیں۔