
کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں استحکام اور اتار چڑھاؤ:
کھانے پینے کی بنیادی اشیاء کی قیمتیں بلند سطح پر برقرار ہیں، جیسا کہ ایک حالیہ ہفتہ وار سروے نے ظاہر کیا ہے۔
اس سروے میں
چکن
گوشت
چینی
آٹا
سبزیاں
تیل/گھی
دالیں
اور دیگر ضروریات کی قیمتوں میں ہونے والے اتار چڑھاؤ کا تجزیہ کیا گیا ہے۔
زندہ مرغی اور انڈے کی قیمتوں میں تبدیلی:
زندہ مرغی کی قیمت 425 روپے فی کلو گرام تک پہنچ گئی،
جو پچھلے ہفتے 475 روپے فی کلو تھی، یوں اس میں 50 روپے فی کلو کی کمی آئی ہے۔
فارمی انڈوں کی قیمت 260 روپے فی درجن پر برقرار رہی، جبکہ گزشتہ ہفتے یہ 300 روپے فی درجن تھی۔
گوشت کی بلند قیمتیں:
اسی طرح، گوشت کی قیمتوں میں کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گائے کا گوشت 1100 روپے فی کلو گرام کے نرخ پر دستیاب ہے،
حالانکہ مقامی انتظامیہ نے اس کی قیمت 800 سے 900 روپے فی کلو کے درمیان تجویز کی تھی۔
بون لیس گوشت 1300 روپے فی کلو کے حساب سے بکتا رہا، اور مٹن کی قیمت 2500 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔
چینی اور سبزیوں کی قیمتوں کی تبدیلی:
چینی کی قیمت میں کچھ کمی آئی ہے اور یہ 165 روپے فی کلو پر فروخت ہورہی ہے، جو پچھلے ہفتے 170 روپے فی کلو تھی۔
ٹماٹر کی قیمت میں 20 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا، جو اب 100 روپے فی کلو پر دستیاب ہے، جبکہ پیاز کی قیمت بھی بڑھ کر 150 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔
سبزیوں اور آٹے کی قیمتوں کا جائزہ:
سبزیوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ رہتا ہے۔
اروی
بند گوبھی
ٹنڈے
اور لیموں کی قیمتیں 50 روپے سے 200 روپے فی کلو تک بڑھ گئی ہیں۔
آٹے کی قیمتیں مستحکم رہیں اور 20 کلو کا تھیلا 1750 سے 1800 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔
دالوں کی قیمتوں میں اضافہ:
دالوں کی قیمتیں بھی ایک بار پھر بڑھ گئیں،
جہاں دال ماش 480 روپے فی کلو،
دال مسور 320 روپے فی کلو،
اور دال چنا بھی 320 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہیں۔
صارفین کی مشکلات اور حکومت کی مداخلت کی ضرورت:
ان تمام قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث صارفین کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے،
جس کی وجہ سے حکومت کو ان قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔