بجٹ تیاریوں کے دوران آئی ایم ایف وفد کی شہباز شریف سے ملاقات

شیئر کریں

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ملاقات، معاشی اصلاحات پر گفتگو:

وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد سے ملاقات کی،

جس کا مقصد ملک کی معاشی اصلاحات کے پروگرام کا جائزہ لینا تھا۔

یہ اجلاس آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے سے چند روز قبل ہوا ہے۔

آئی ایم ایف کے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ڈائریکٹر جہاد اعزور کی قیادت میں وفد نے

وزیرِ اعظم سے ملاقات کی، جس میں

وفاقی وزراء احد خان چیمہ،
محمد اورنگزیب،
سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال،
اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو راشد محمود لنگڑیال سمیت دیگر سینئر

حکام بھی شریک تھے۔

وزیرِ اعظم ہاؤس کے مطابق، اس ملاقات میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاشی اصلاحات پر ہونے

والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان اب معاشی استحکام کی جانب

گامزن ہے اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ادارہ جاتی اصلاحات اور معیشت کی

بہتری کے لیے پُرعزم ہے اور اصلاحات کو تیز کرنے کے لیے کام جاری ہے۔

دوسری جانب، آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستان میں جاری اصلاحات اور معاشی استحکام کی کوششوں

کی حمایت کا یقین دلایا۔ مارچ میں آئی ایم ایف کے عملے نے پاکستان کے ساتھ 1.3 ارب ڈالر کے نئے

معاہدے پر اتفاق کیا تھا اور جاری 37 ماہ کے بیل آؤٹ پروگرام کا پہلا جائزہ منظور کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ جولائی 2024 میں پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک اسٹاف لیول معاہدہ طے

پایا تھا، جس کے تحت ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی کے تحت 5,320 ملین ایس ڈی آر (تقریباً 7 ارب امریکی ڈالر)

کا معاہدہ ہوا، اور ستمبر کے آخر میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے اس کی منظوری دی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام پاکستان کے لیے انتہائی اہم ہے، کیونکہ یہ حکومت کو معاشی

اصلاحات کے لیے واضح راستہ فراہم کرتا ہے اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط بناتا ہے۔

پاکستان اپنا مالی سال 2025-26 کا بجٹ 2 جون 2025 کو پیش کرنے جا رہا ہے!

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Exit mobile version