
پاکستان کی چاول برآمدات میں مالی سال 2025 میں نمایاں کمی: تفصیلی جائزہ:
بین الاقوامی منڈی میں قیمتوں کا گراوٹ سبب:
پاکستان کی چاول برآمدات میں مالی سال 2025 کے دوران قابل ذکر کمی دیکھی گئی ہے۔
یہ انکشاف آپٹیمس کیپٹل مینجمنٹ کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعداد و شمار میں کیا گیا ہے۔
عالمی منڈی میں قیمتوں میں تیزی سے کمی، خاص طور پر نان باسمتی اقسام کی قیمتوں میں کمی،
اس کمی کی بنیادی وجہ قرار دی گئی ہے۔
نان باسمتی چاول کی برآمدات پاکستان کی کل برآمدات کا 85 فیصد سے زیادہ حصہ رکھتی ہیں۔
برآمدات کی مقدار اور آمدنی میں کمی:
مجموعی طور پر، پاکستان کی چاول کی برآمدات مالی سال 2025 میں 5.8 ملین میٹرک ٹن رہیں،
جو پچھلے سال کے 6 ملین میٹرک ٹن کے مقابلے میں تقریباً 3.7 فیصد کم ہے۔
آمدنی کے لحاظ سے یہ شعبہ شدید متاثر ہوا، اور برآمدات سے حاصل ہونے والی کل آمدنی میں
14.7 فیصد کمی کے ساتھ 3.36 ارب ڈالر رہ گئی، جو گزشتہ سال کے 3.93 ارب ڈالر سے کم ہے۔
باسمتی چاول میں معمولی اضافہ، مگر آمدنی میں کمی:
اگرچہ باسمتی چاول کی برآمدات مقدار کے لحاظ سے 3 فیصد بڑھ کر 797,000 ٹن تک پہنچ گئیں،
لیکن اس سے حاصل شدہ آمدنی 5.2 فیصد کم ہو کر 832 ملین ڈالر رہ گئی،
جو مالی سال 2024 کے مقابلے میں کم ہے۔ اوسط قیمت میں 9.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی،
جو کہ 320.8 روپے فی کلوگرام سے کم ہو کر 291.6 روپے فی کلوگرام ہو گئی۔
دیگر اقسام کے چاول کی حالت:
دیگر اقسام کے چاول کی برآمدات مقدار میں 4.7 فیصد اور مالیت میں 17.4 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ کمی عالمی منڈی میں طلب کی کمزوری اور قیمتوں کے دباؤ کو ظاہر کرتی ہے۔
نان باسمتی چاول سے حاصل ہونے والی آمدنی 2.52 ارب ڈالر رہی، جو کہ پچھلے سال کے 3.05 ارب ڈالر سے کافی کم ہے۔
ماہانہ برآمدی رجحانات:
جون 2025 کے دوران چاول کی برآمدات میں زبردست کمی ریکارڈ کی گئی، مئی کے مقابلے میں
40.6 فیصد اور جون 2024 کے مقابلے میں 37.1 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔
ماہانہ برآمدی آمدنی بھی 150 ملین ڈالر رہ گئی، جو سالانہ بنیادوں پر 50 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 37.4 فیصد کم ہے۔
پاکستان کی برآمدات میں چاول کا حصہ:
مالی سال 2025 میں، چاول کی برآمدات پاکستان کی مجموعی برآمدات کا 10.5 فیصد رہ گیا،
جو کہ گزشتہ مالی سال کے 12.8 فیصد سے کم ہے۔
اس شعبہ کا کمزور رہنا پاکستان کے زرمبادلہ کے
حصول میں ایک اہم اثر انداز ہے،
لیکن اس کے باوجود یہ شعبہ ملک کی اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں میں ایک اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔