پاکستان اور آذربائیجان کا باہمی سرمایہ کاری کو 2 ارب ڈالر تک بڑھانے کا عزم

شیئر کریں

پاکستان اور آذربائیجان کی دو طرفہ سرمایہ کاری میں اضافہ:

پاکستان اور آذربائیجان نے پیر کے روز باہمی مفاد کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے دائرہ کار کو 2 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ معاہدہ وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران طے پایا۔

وزیر اعظم کی باکو میں موجودگی:

وزیراعظم شہباز شریف کی آذربائیجان کے صدارتی محل پہنچنے پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔

اس موقع پر، وزیر اعظم نے صدر علیوف کے ساتھ اپنے مذاکرات کو مثبت اور فائدہ مند قرار دیا،

جس میں پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات کی مضبوطی پر بات چیت کی گئی۔

تعلقات کی گہرائی اور اقتصادی تعاون:

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان اور آذربائیجان کی دوستی کو فروغ دینا ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو بڑھانا چاہیے اور اسٹریٹجک دفاعی تعلقات کو بھی بہتر بنانے پر زور دیا۔

مفاہمت کی یادداشتوں کی اہمیت:

وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ آج دستخط کردہ مفاہمت کی یادداشتیں اور

اپریل میں ہونے والے مزید معاہدے ہماری مشترکہ کوششوں کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔

کشمیری عوام کی حمایت:

وزیر اعظم نے صدر آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بغیر کسی سیاسی شرائط کے کشمیری عوام کی حمایت کی،

اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھی اس کاز میں شامل ہو۔

دو طرفہ سرمایہ کاری کی ملاقات:

آذربائیجان کے صدر نے کانفرنس کے دوران کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان

تعلقات کی اہمیت پر زور دیا گیا اور بین الاقوامی روابط میں تعاون کا اعادہ کیا گیا۔

کاروباری مواقع پر تبادلہ خیال:

اتوار کے روز وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے آذربائیجان میں اسٹیٹ آئل فنڈ کے سربراہ، اسرافیل ممدوف سے ملاقات کی۔

اس دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ دونوں ممالک کی شراکت داری ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Exit mobile version