اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں سوتی دھرتی ترسیلات زر پروگرام (ایس آر ڈی پی) کا افتتاح کر دیا۔ یہ اقدام بینک دولت پاکستان، وزارت خزانہ اور مالی اداروں کی ایک مشترکہ کاوش ہے۔
ایس ڈی آر پی ایک جدت پسند پروگرام ہے جس کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانی کارکنوں کو بینکوں اور ایکس چینج کمپنیوں کے ذریعے پاکستان رقوم بھجوانے میں سہولت دینا ہے جس سے وہ انعامی پوائنٹس حاصل کر سکیں گے۔
ان انعامی پوائنٹس کو شراکت دار اداروں کی جانب سے دیے جانے والے مختلف فوائد سے استفادے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ایس ڈی آر پی تک رسائی دنیا بھر میں کہیں بھی باسہولت انداز میں ایک موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے ہو سکتی ہے۔
اپنے خطاب میں مہمان خصوصی وزیر اعظم عمران خان نے گذشتہ مالی سال 2021 میں 29 ارب ڈالر سے زائد ریکارڈ بلند ترسیلات زر بھجوا کر اپنے ملک کے روشن مستقبل پر اعتماد کا اظہار کرنے پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا۔
یہ رجحان ابھی تک جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے مختلف اقدامات اور پروگراموں کے ذریعے اوورسیز پاکستانیوں کی کوششوں کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے اور انہیں سراہا ہے۔
انہوں نے خاص طور پر ترسیلات زر کی منتقلی کو بلامعاوضہ کرنے، موبائل ای والٹس کے ذریعے موصول ہونے والی ترسیلات پر مفت ایئر ٹائم کی فراہمی اور ترسیلات زر کے فراہم کنندگان کی مارکیٹنگ کی لاگت کا احاطہ کرنے جیسے اقداما ت کا ذکر کیا۔
وزیراعظم نے اسٹیٹ بینک، وزارت خزانہ، مالی اداروں، سرکاری شعبے کے شراکتی اداروں اور دیگر فریقوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوششوں کے بغیر ترسیلات زر میں سہولت کا یہ پروگرام شروع کرنا ممکن نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ایس ڈی آر پی کا افتتاح بیرون ملک پاکستانی کارکنوں کی خدمات کا اعتراف ہے، جو اپنی سخت محنت سے کمائی ہوئی آمدنی پاکستان بھیج کر ملکی ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے ترسیلات زر کو سرکاری چینلز سے بھجوانے کے لیے ایک ڈجیٹل ایپلی کیشن کے ذریعے ترغیبات فراہم کرنے کے تصور کو بھی سراہا۔
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے اپنے خطاب میں اوور سیز پاکستانیوں اور بیرون ملک کارکنوں کو سہولت مہیا کرنے کے لیے طریقے وضع کرنے میں مسلسل دلچسپی لینے اور رہنمائی فراہم کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔
رضا باقر نے پروگرام کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ سوہنی دھرتی ریمی ٹینس پروگرام وزیراعظم کے وژن کا ایک اور نتیجہ ہے۔ پچھلے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹس نے ذبردست کامیابی حاصل کی اور وزیراعظم کی اعانت نے اس میں کلیدی کردار دا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار گھر کا مالک بننے والوں کے لیے کم لاگت قرضوں کی میرا پاکستان میرا گھر اسکیم ایسی ایک اور کاوش ہے جس میں وزیراعظم کے وژن اور اعانت کے نتیجے میں ملک میں مکانات کے قرضوں میں خاصا اضافہ ہو گیا ہے جبکہ اس سے قبل اس کی سطح بہت معمولی تھی۔
ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ انہیں ایس ڈی آر پی کے افتتاح کا اعلان کرتے ہوئے بے حد خوشی محسوس ہو رہی ہے، جو کہ حکومت پاکستان، اسٹیٹ بینک، مالی اداروں اور دیگر اداروں کی ایک شاندار مشترکہ کاوش ہے۔
انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے آگاہ کیا کہ دنیا بھر میں کہیں سے بھی قانونی ذرائع سے بھیجی جانے والی رقوم ایس ڈی آر پی میں شمولیت کی اہل ہیں۔ اس کے علاوہ روشن ڈجیٹل اکاؤنٹ میں موصول ہونے والی رقوم جنہیں مقامی طور پر تبدیل کر کے استعمال کیا جائے، چونکہ یہ ناقابل واپسی ہوتی ہیں، وہ بھی اس پروگرام میں شمولیت کی اہل ہیں۔
گورنر نے ایس ڈی آر پی کے افتتاح کو ڈجیٹلائزیشن اور مالی شمولیت کی جانب ایک اور اہم قدم قرار دیا، جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور پاکستان میں ان کے استفادہ کنندگان کی ڈجیٹل آن بورڈنگ میں خاصا اہم کردار ادا کرے گا۔
ایس ڈی آر پی کی موبائل ایپلی کیشن گوگل اینڈروئیڈ اور ایپل آئی او ایس دونوں پلیٹ فارموں پر دستیاب ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر شراکتی بینکوں، پی ایس ایز اور دیگر فریقوں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی سخت محنت کا نتیجہ ہے کہ یہ کام بالآخر پایہ تکمیل کو پہنچ گیا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصولات جناب شوکت ترین نے اسٹیٹ بینک، پی ایس ایز اور دیگر متعلقہ فریقوں کو ایس ڈی آر پی کو بطور ٹیکنالوجی سولوشن نافذ کرنے پر مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ 2009 میں پاکستان ریمی ٹینس انی شیٹو کا قیام ایک ایسا فیصلہ تھا جس نے ملک کے مالی اداروں کو خاصے موثر انداز میں بیرون ملک مقیم افراد سے مربوط کیا ہے تا کہ پاکستانی تارکین وطن ایک بہت مستعد اور جاذب لاگت انداز میں پاکستان میں اپنے خاندانوں کو ترسیلات بھجوا سکیں۔
ایس ڈی آر پی کے تحت، اگر کوئی شخص ایک سال کے دوران 10,000 امریکی ڈالر یا مساوی رقم تک ترسیلات بھجواتا ہے تو اسے ایک فیصد بطور انعام دینے کے ساتھ ایک گرین کارڈ زمرہ الاٹ کیا جائے گا۔
اسی طرح، 10,000 ڈالر اور30,000 ڈالر کے درمیان یا مساوی رقوم بھجوانے پر ترسیل کنندہ کو1.25فیصد بطور انعام دیا جائے گا اور اس کی درجہ بندی گولڈ کارڈ زمرے میں ہو گی۔
آخر میں30,000 ڈالر سے زائد یا مساوی ترسیلات زر کے لیے رقم بھجوانے والے کو1.5فیصد انعام دیا جائے گا اور اس کے ساتھ اسے پلاٹینم کارڈ کا زمرہ دیا جائے گا۔
ان انعامی پوائنٹس کو ترسیل کنندہ اور ان کے استفادہ کنندگان آٹھ شراکتی اداروں کی بلامعاوضہ خدمات سے استفادے کے لیے redeem کیا جا سکتا ہے۔ ان خدمات میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے بین الاقوامی ٹکٹس اور پی آئی اے کی بین الاقوامی پروازوں کے لیے اضافی سامان کی ادائیگی میں اعانت شامل ہیں۔
اس کے ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو موبائل فون اور گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی ادا کرنے کی اجازت دی ہے۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سی این آئی سی/این آئی سی او پی کی تجدید سے متعلق اوور سیز پاکستانیوں کو خدمات فراہم کرے گا اور اس کے ساتھ وہ کسی دشواری کے بغیر اپنے پاسپورٹوں کی تجدید بھی کرا سکیں گے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی اسٹیٹ لائف کی انشورنس خدمات کے ذریعے لائف انشورنس پریمیم کی ادائیگی اور اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن اسکولز کی فیس ادا کرنے کی سہولت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
مزید برآں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک بھر میں قائم یوٹیلٹی اسٹوروں کے نیٹ ورک سے خریداریاں کر سکتے ہیں۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اس پروگرام کی چھتری کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کو الگ کاؤنٹرز قائم کر کے ترجیحی خدمات اور ترجیحی کلیئرنس فراہم کر سکتی ہے۔
جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس اقدام کی تشہیر کے لیے اسٹینڈیز اور بینروں کو نصب کیا جائے۔