پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ اس ہفتے لانچ کیا جائیگا

شیئر کریں

پاکستان کا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 2025 میں لانچ ہوگا!

اہم پیش رفت: پاکستان کے خلائی سفر میں نئی تاریخ:

پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سُپارکو) نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کا جدید

ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ (پی آر ایس ایس) 31 جولائی 2025 کو چین کے شِی چانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کامیابی سے لانچ کیا جائے گا۔

یہ سنگ میل پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک اہم قدم ہے۔

مشن کی اہمیت اور استعمالات:

یہ سیٹلائٹ ملک کے مختلف شعبوں میں انقلابی تبدیلی لانے کا وعدہ کرتا ہے۔

اس میں جدید ترین تصویری نظام نصب ہیں جو زمین کے مشاہدے کو بہتر بنائیں گے۔

اس کے ذریعے زرعی اصلاحات، شہری ترقی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات جیسے
– سیلاب
– زلزلہ
– لینڈ سلائیڈنگ
– گلیشیئر کے پگھلاؤ
– جنگلات کی کٹائی کی پیش گوئی اور روک تھام ممکن ہوگی۔

وسائل کی مؤثر منصوبہ بندی اور جغرافیائی معلومات کی فراہمی بھی اس کی خصوصیات میں شامل ہیں۔

موجودہ خلائی سرمایہ اور آئندہ کے منصوبے:

پاکستان کے پاس پہلے سے ہی پی آر ایس ایس-1 (2018) اور ای او-1 (جنوری 2025) جیسے خلائی اثاثے موجود ہیں،

جنہوں نے ملک کی خلائی صلاحیتوں کو مضبوط کیا ہے۔

حال ہی میں، پاک سیٹ-ایم ایم 1 نے پسماندہ علاقوں میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ فراہم کیا،

اور طلبہ کے تیار کردہ ”آئی کیوب قمر“ نے چاند کی تصاویر لے کر نوجوان سائنسدانوں کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔

جنوری 2025 میں، پاکستان نے اپنی پہلی مکمل طور پر مقامی طور پر تیار کردہ سیٹلائٹ ”ای او-1“ لانچ کیا،

جس کا مقصد زراعت، موسمیاتی تبدیلی اور آفات کی نگرانی ہے۔

آئندہ کا سفر اور قومی ترقی:

نئے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کی لانچ پاکستان کے خلائی شعبے میں ایک نئی توانائی کا اضافہ کرے گی

اور قومی ترقی کی راہ ہموار کرے گی۔ یہ اقدام نہ صرف ٹیکنالوجی میں خودانحصاری کی طرف بڑھتا

ہوا قدم ہے بلکہ وژن 2047 اور نیشنل اسپیس پالیسی کے اہداف کے حصول کے لیے بھی ایک اہم سنگ میل ہے۔

پاکستان اب اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے سفر پر گامزن ہے،

جہاں خلا کی یہ نئی جہت ملک کو ایک عالمی خلائی طاقت کے طور پر ابھارتی ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Exit mobile version