پاکستان میں ’ون ہیلتھ یونٹس‘ کے قیام کیلئے پینڈیمک فنڈ کے نفاذ کا آغاز

شیئر کریں

پاکستان میں ’ون ہیلتھ‘ نظام کے قیام کے لیے عالمی اداروں کا مشترکہ اقدام:

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)، اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او)

اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے مل کر پاکستان کے حکومتی تعاون سے

ملک بھر میں ’ون ہیلتھ یونٹس‘ کے قیام کے لیے پینڈیمک فنڈ کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔

نجی اخبار کے مطابق، اس منصوبے کا مقصد ملک میں وبائی امراض سے نمٹنے،

ان کی روک تھام اور تیزی سے ردعمل ظاہر کرنے کی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے تاکہ مستقبل میں کسی

بھی وبا کو روکا جا سکے اور لوگوں کی جانیں محفوظ رہ سکیں۔

پاکستان کو اس مقصد کے لیے 1 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کا فنڈ فراہم کیا گیا ہے،

جس میں 41 لاکھ ڈالر کی اضافی مالی معاونت اور 4 کروڑ 97 لاکھ ڈالر کی شراکت داری شامل ہے۔

پاکستان کی پینڈیمک فنڈ حکمتِ عملی، نیشنل ایکشن پلان فار ہیلتھ سیکیورٹی (این اے پی ایچ ایس) اور

انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز (آئی ایچ آر) کے مطابق، ’ون ہیلتھ‘ کو ایک مربوط فریم ورک کے طور پر اپناتی ہے،

جو انسانی، حیوانی اور ماحولیاتی صحت کے باہمی تعلقات کو تسلیم کرتی ہے تاکہ پیچیدہ صحت کے خطرات سے موثر طور پر نمٹا جا سکے۔

اسلام آباد میں ہوئی اس قومی مشاورت کا مقصد کوویڈ-19 کی وبا سے حاصل ہونے والے تجربات کو

عملی جامہ پہنانا اور ملک کی ’ون ہیلتھ‘ ہم آہنگی کو مضبوط بنانا ہے تاکہ
قومی
علاقائی
اور عالمی سطح پر صحت عامہ کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

وزارتِ صحت کی قیادت میں، اے ڈی بی، ایف اے او اور ڈبلیو ایچ او پاکستان کے پینڈیمک فنڈ کے نفاذ کے لئے شریک کار ہیں،

جبکہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) اس کا سیکریٹریٹ تشکیل دے گا۔

سینئر پروجیکٹ آفیسر منصور علی مسعود نے اس ضمن میں کہا کہ یہ مشاورت ’ون ہیلتھ یونٹس‘

کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے، جو تعاون، ڈیٹا شیئرنگ اور مشترکہ اقدامات کے

ذریعے پاکستان کو مستقبل کے صحت کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار کرے گا۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Exit mobile version