
کراچی: فریز لینڈ کمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ (ایف سی ای پی ای) جو نیدرلینڈز کی ملٹی نیشنل کارپوریٹو رائل فریز لینڈ کمپینا (آر ایف سی) کا ذیلی ادارہ ہے، ناول میں پاکستان نیدرلینڈ زڈیری ڈویلپمنٹ سینٹر (پی این ڈی ڈی سی) قائم کرے گا۔
پی این ڈی ڈی سی کو ایف سی ای پی ایل کے کارپوریٹ وژن ”گراس ٹو گلاس“ فلسفے کے تحت قائم کیا جارہا ہے جو صنعت، ماہرین، اکیڈمیز اور حکومت کے تعاون و شراکت داری سے اعلیٰ مسابقتی پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔
اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں بانی شراکت داروں ایف سی ای پی ایل اور یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز (یو وی اے ایس) نے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، فریز لینڈ کمپینا کے عالمی قیادت اور ڈچ سفیر بھی موجود تھے۔
فخر امام نے ایف سی ای پی ایل کے نقطہ نظر اور اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان میں ڈیری ڈویلپمنٹ کے حوالے سے فریز لینڈ کمپینا کے کام سے بہت متاثر ہوں، جو خاص طور پر دیہی علاقوں میں خوراک کی حفاظت اور ذریعہ معاش کو بہتر بنانے کے کام کررہی ہے۔
منیجنگ ڈائریکٹر فریز لینڈ کمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ علی احمد خان نے کہا کہ پاکستان عالمی ڈیری مارکیٹ کا ایک اہم رکن ہے۔ ہم پی این ڈی ڈی سی جیسے اقدامات کے ذریعے پاکستان کی ڈیری کی صلاحیت کو سامنے لانا اور آنے والوں برسوں میں اس کو مزید ترقی دینا چاہتے ہیں۔
یو وی اے ایس کے تعاون سے قائم کیے گئے اس سینٹر کے ذریعے بہت سے ترقیاتی پروگراموں کو شروع کرنے کے لیے راہ ہموار ہوگی۔ ہم ڈچ یونیورسٹیوں اور کمپنیوں کے ساتھ اس سینٹر کا حصہ بننے یا مالی امداد کی فراہمی کے لیے بات چیت کر رہے ہیں، تاکہ پاکستان کے ڈیری منظر نامے کو تبدیل کرنے اور نیدرلینڈ زکی ڈیری سیکٹر کے برابر لانے کے مقصد کو حاصل کیا جاسکے۔
فریزلینڈ کمپینا کا مقصد اپنی عالمی سطح کی تحقیق کی مدد سے ایک پل بنانا اور پاکستان و نیدرلینڈز کی ڈیری انڈسٹری سے حاصل ہونے والے 150 سالہ مثالی تجربے کے ذریعے ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے، جو دنیا کے چوتھے سب سے بڑے دودھ پیدا کرنے والے ملک میں ڈیری کے حوالے سے انقلاب لائے۔ نیدرلینڈز کی ڈیری میں بھرپور مہارت صنعت سے وابستہ تمام شراکت داروں کے لیے ڈیری ڈویلپمنٹ میں مہارت کے دروازے کھول دے گی۔
یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز، لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نسیم احمد نے کہا کہ ڈیری سپلائی چین کئی راستوں کا مجموعہ ہے، جس میں لائیواسٹاک کی تربیت اور تحقیق بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ یو وی اے ایس پہلے سے ہی ایف سی ای پی ایل کا مختلف امور پر شراکت دار ہے۔ اب ایک باضابطہ پلیٹ فارم کے قیام سے اس شراکت داری کو مزید تقویت ملے گی اور عالمی صنعت کے بہترین طریقوں کو پھیلانے کی راہ ہموار ہوگی۔
یونیورسٹی آف ایجوکیشن کے وائس چانسلر اور ڈیری کے ماہر پروفیسر طلعت پاشا نے کہا کہ پی این ڈی ڈی سی کی سرگرمیوں کا ڈیری سیکٹر اور پورے ملک پر مثبت اثر پڑے گا۔
پاکستان میں ہالینڈ کے سفیر Wouter Plomp کا کہنا تھا کہ فریز لینڈ کمپینا کا ڈچ ڈیری کی مہارت اور تجربے کو پاکستان میں لانے کے لیے ایک باضابطہ اشتراکی پلیٹ فارم کے قیام کا اقدام قابل تعریف ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان پیشہ ورانہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد کرے گا۔
پاکستان نیدرلینڈز ڈیری ڈویلپمنٹ سینٹر پاکستان کی ڈیری کی پیداوار بڑھانے، خوراک کی ضمانت و حفاظت، معیار اور استحکام کے لیے پاکستان کی ڈیری ویلیو چین میں اپنا حصہ ڈالے گا۔
یو وی اے ایس میں واقع مرکز اپنے پانچ سالہ تفصیلی آپریشنل منصوبوں اور سرگرمیوں کا جلد ہی آغاز کرے گا۔
اپنے شراکت داروں کے ساتھ پی این ڈی ڈی سی متعدد سرگرمیاں شروع کرے گا، جس میں دودھ کی افزائش، خوراک، معیار، حفاظت، جدید تحقیق، اسٹریٹجک اور پالیسی اسٹڈیز، پاکستان میں ڈیری کے منظر نامے پر وائٹ پیپر کی اشاعت، مہارت کے مراکز چلانا اور مختلف تربیتی پروگرام کا انعقاد کروانا شامل ہیں۔