(اے پی پی):قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ کراچی میں لائن لاسز اورچوری والے فیڈرز پربجلی کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے
لوڈشیڈنگ کا دورانیہ
25 سے 30 فیصد لاسز والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کادورانیہ 6 گھنٹے اور30 فیصد سے زیادہ نقصانات والے فیڈرز پر یہ دورانیہ 10گھنٹے ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس
بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں کے ۔الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے لوڈشیڈنگ سے
متعلق سیدشہلارضا،شاہدہ رحمانی ،سیدرفیع اللہ، عبدالقادرپٹیل اور مرزا اختیار بیگ اور
دیگرکے توجہ مبذول نوٹس پارلیمانی سیکرٹری عامر طلال نے ایوان کوبتایا کہ
تمام ڈسکوز میں لوڈشیڈنگ لائن لاسز اور یکوری کی بنیا د پر ہوتی ہے
کے الیکٹرک کے 2100فیڈرز ہیں جن میں سے 70فیصد پرلوڈشیڈنگ نہیں ہے
صرف 30 فیصد ایسے فیڈرز ہیں جہاں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے
لوڈشیڈنگ کاتعین ریکوری کی بنیاد پر ہوتا ہے،ڈیفنس، گلشن،بہادرآبادمیں 99 فیصد فیڈرز لوڈشیڈنگ فری ہے۔
لیاری، گڈاپ اور اورنگی میں لائن لاسز اورچوری زیادہ ہے اس لئے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ موسم سرماکے پیکیج کا اچھا نتیجہ آیاہے،14ملین گھریلو، 10کمرشل اور 28ملین روپے کا اضافہ
صنعتی شعبہ میں ہواہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت 450میگاواٹ نیٹ میٹرنگ میں جا رہاہے۔
سیدرفیع اللہ کے سوال پرانہوں نے کہاکہ کراچی میں کہیں بھی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہے
25سے 30فیصدلاسز والے علاقوں میں 6گھنے اور
30فیصد سے زیادہ نقصانات والے فیڈرز پریہ
دورانیہ 10گھنٹے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ معیشت اور توانائی دو ایسے شعبے ہیں جن پر موجودہ حکومت بھر پور توجہ دے رہی ہے۔
عبدالقادر پٹیل کے سوال پرانہوں نے کہاکہ پاکستان بھرمیں ڈسکوز کے بجلی کے نرخوں کاتعین نیپرا کی زمہ داری ہے۔
لیاری گڈاپ جیسے علاقے چیلنجنگ ہیں وہاں ریکوری کی شرح بہت کم ہے اس لئے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔
مرزا اختیار بیگ کے سوال پرانہوں نے کہاکہ 14اور 18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کہیں بھی نہیں ہورہی۔
سپیکرنے کہاکہ سندھ کے کئی ممبران کوکے الیکٹرک سے شکایات ہیں
اس حوالہ سے وزارت میں اجلاس طلب کیا جائے اورارکان کی شکایات کاازالہ کیاجائے۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔