اسلام آباد: آئی ایم ایف نے کراس سبسڈی کو مکمل ختم کرکے صنعتی شعبے کو 2.70 روپے فی یونٹ ریلیف دینے کی تجویز مسترد کردی.
صنعتی شعبے کراس سبسڈی
اس وقت صنعتی شعبے کے لیے کراس سبسڈی کے ذریعے 300 سے کم بجلی یونٹ
استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔
حکومت اس کراس سبسڈی کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتی ہے
جس سے صنعتی شعبے کے لیے بجلی کی قیمت میں 2.70 روپے فی یونٹ کی کمی واقع ہوگی۔
وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق
وزارت نے صنعتی شعبے کے لیے بجلی کی قیمت میں 2.70 روپے فی یونٹ کی کمی کی تجویز بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو بھیجی ہے۔
اس اقدام سے صنعتی شعبے کو فروری سے جون تک 37 ارب روپے کا ریلیف ملنے کی توقع ہے
جبکہ سالانہ ریلیف کا تخمینہ 89 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
آئی ایم ایف نے تجویز مسترد کردی
یہ تجویز گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف کے سامنے رکھی گئی تھی، مگر آئی ایم ایف نے اس کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ
حکومت کو کسی مخصوص شعبے کو سہولت دینے کے بجائے پاور سیکٹر میں جامع اصلاحات پر توجہ دینی چاہیے۔
ہدفی سبسڈی پروگرام
ذرائع کے مطابق، حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر ہدفی سبسڈی پروگرام پر کام کر رہی ہے
اور امید ہے کہ اس کا اعلان رواں سال کے جولائی تک کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف فی یونٹ بجلی ریلیف مسترد
اس سے قبل، آئی ایم ایف نے بجلی صارفین کو 4.80 روپے فی یونٹ ریلیف دینے کی تجویز کو بھی مسترد کر دیا تھا
جس سے رہائشی صارفین کو سالانہ 580 ارب روپے کا ریلیف ملتا اور اسی مقدار میں حکومت کی آمدنی میں کمی آتی۔
اس خسارے کو پورا کرنے کے لیے پاور ڈویژن نے پٹرولیم لیوی میں 60 روپے فی لیٹر اضافہ کرنے
اور ترقیاتی منصوبوں میں کمی کی تجویز پیش کی تھی۔
ایف بی آر کا بجلی کے بلوں کا ٹیکس ریلیف مسترد
پاور ڈویژن نے بجلی کے بلوں سے
انکم ٹیکس
سیلز ٹیکس
فردر ٹیکس
ایکسٹرا ٹیکس
الیکٹریسیٹی ڈیوٹی
اور ٹیلیویژن
فیس ختم کرنے کی تجویز دی، مگر یہ تجویز ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس جمع کرنے کی نااہلی کی وجہ سے مسترد کر دی گئی۔
حکومت اور تجویز مسترد
یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیے کہ حکومت نے گزشتہ سال نومبر میں بھی ایک اور تجویز کو مسترد کیا تھا،
جس میں 1.8 ہزار ارب روپے کے گردشی قرض کو سرکاری قرض میں تبدیل کر کے
4 روپے فی یونٹ ریلیف فراہم کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔