سعودی عرب میں مقدس شہروں کے ناموں کے استعمال پر پابندی
سعودی عرب نے تجارتی مقاصد کے لیے مقدس شہروں کے نام استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ فیصلہ تازہ ترین قوانین کے تحت کیا گیا ہے جو مصنوعات کی مارکیٹنگ کے حوالے سے نافذ کیے گئے ہیں۔
مکہ اور مدینہ کے ناموں کا استعمال ممنوع
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، نئی ریگولیشنز کے تحت مکہ، مدینہ اور دیگر مقدس شہروں کے ناموں کو مصنوعات کے ناموں میں شامل نہیں کیا جا سکے گا۔
یہ پابندی برانڈنگ اور تشہیر کے عمل کو متاثر کرے گی۔
اجازت کا حصول لازم
مقدس شہروں کے نام استعمال کرنے کے لیے مجاز اتھارٹی سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہوگا۔
اگر کسی نے بغیر اجازت یہ نام استعمال کیے تو اسے بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
ناموں کے استعمال پر سخت جرمانے
مزید یہ کہ مذہبی، سیاسی یا فوجی ناموں کے استعمال کے لیے بھی اجازت درکار ہوگی۔
خلاف ورزی کی صورت میں 11 لاکھ 15 ہزار پاکستانی روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اسی طرح، پہلے سے رجسٹرڈ ناموں کی نقالی پر بھی 7 لاکھ 50 ہزار روپے سے زیادہ کا جرمانہ ہوگا۔
دیگر پابندیاں
اس قانون کے تحت مقامی، علاقائی یا بین الاقوامی تنظیموں سے ملتے جلتے ناموں کے استعمال پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔
ان قوانین کا مقصد مقدس مقامات کی حرمت اور تشہیر کی درستگی کو یقینی بنانا ہے۔
مزید پڑھیے:
ملک میں آج بھی سونے کی قیمتیں بُلندی پر پہنچنے کا سلسلہ جاری
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔