پاکستانتازہ ترینرجحان

میرا بس چلے تو ٹیکس 15 فیصد فوری کم کردوں، وزیراعظم

شیئر کریں

گزشتہ حکومت میں مہنگائی 40 فیصد پر پہنچ گئی تھی، وزیراعظم شہباز شریف

قومی ترقی کی تقریب:

اسلام آباد میں وفاقی حکومت کی جانب سے یوم تعمیر و ترقی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے،

وزیراعظم نے کہا کہ آج کا یہ اجتماع اس بات کی نشانی ہے کہ پاکستان نے ایک سال میں اندھیروں سے نکل کر

روشنی کی جانب قدم بڑھائے ہیں، جو کہ کسی ایک فرد کی کوشش نہیں بلکہ اجتماعی محنت کا مظہر ہے۔

چیلنجز اور کامیابیاں:

وزیراعظم نے جون 2023 میں ہونے والی ایک کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ

اس وقت عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے پروگرام میں مشکلات درپیش تھیں۔

انہوں نے عوام کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ثابت قدمی نے ہمیں آج یہاں تک پہنچایا۔

بین الاقوامی حمایت:

پیرس میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے،

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی ضرورت تھی،

اور اسلامی ترقیاتی بینک سے بات چیت کی گئی۔

اقتصادی اقدامات:

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے کاروباری برادری کے ساتھ مشاورت کر کے پالیسیاں ترتیب دیں گے، اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ستمبر میں آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا گیا ہے

اور ملک کو موجودہ حالات سے نکالنے کے لیے سخت فیصلے کیے گئے ہیں۔

مہنگائی کی صورتحال:

انہوں نے مہنگائی کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ

تنخواہ دار طبقے نے 300 ارب روپے ٹیکس ادا کیا، اور یہ ضروری ہے کہ اس مسئلے پر دھیان دیا جائے۔

اسمگلنگ پر کنٹرول:

شہباز شریف نے یہ بھی بتایا کہ افغانستان سے اسمگلنگ کا راستہ روکا گیا

اور اس سال 211 ملین ڈالر کی چینی بھی برآمد کی گئی۔

بدامنی کے مسائل:

آخر میں، وزیراعظم نے کہا کہ 2018 میں دہشت گردی ختم ہوئی تھی، لیکن افسوس کہ پھر سے یہ مسئلہ واپس آگیا ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اس دہشت گردی کی واپسی کے بارے میں سوالات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے ایک بار پھر کہا کہ اگر موقع ملے تو وہ ٹیکس کی شرح کو

15 فیصد کم کر دیں گے، مگر یہ بات وقت کے ساتھ ہی ممکن ہو سکے گی۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button