
وزارت خزانہ کی مہنگائی کی پیشگوئی:
مارچ میں 1 سے 1.5 فیصد تک بڑھنے کا امکان:
وزارت خزانہ نے مارچ 2025 کے دوران مہنگائی میں اضافے کی شرح کا تخمینہ 1 سے 1.5 فیصد کے درمیان لگایا ہے۔
یہ بات وزارت نے اپنی ماہانہ اقتصادی جائزہ رپورٹ میں بیان کی ہے۔
صنعتی کارکردگی کا جائزہ:
رپورٹ میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) کی حالیہ نمو کو معیشت کی بحالی کا ایک مثبت اشارہ قرار دیا گیا ہے۔
البتہ، سالانہ بنیادوں پر کمی صنعتی کارکردگی کی بنیادی کمزوریوں کا اشارہ کرتی ہے،
جو ممکنہ طور پر مستقبل میں بھی دباؤ برقرار رکھ سکتی ہیں۔
مہنگائی کی عمومی صورتحال:
مارچ 2025 میں مہنگائی میں اضافے کی متوقع شرح 1.0 سے 1.5 فیصد جبکہ اپریل 2025 میں یہ 2 سے 3 فیصد تک پہنچنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ مئی 2023 میں مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح 38 فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تھی، لیکن اس کے بعد سے اس میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔
شماریات کا جائزہ:
ادارہ شماریات کی رپورٹ کی مطابق،
فروری 2025 میں سالانہ مہنگائی کی شرح 1.5 فیصد ریکارڈ کی گئی، جو جنوری 2025 کے مقابلے میں کم ہے۔ جنوری میں یہ شرح 2.4 فیصد تھی۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے حالیہ اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خوراک اور توانائی کی قیمتوں پر اثرات:
کمیٹی نے بتایا کہ فروری 2025 میں مہنگائی کی شرح توقعات سے کم رہی،
لیکن خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں ممکنہ اتار چڑھاؤ مہنگائی میں دوبارہ اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
بیرونی اکاؤنٹ اور ترسیلات زر:
بیرونی شعبے میں برآمدات، درآمدات، اور ترسیلات زر کے بڑھنے کی توقع ہے،
خاص طور پر رمضان اور عید کے موقع پر مزید اضافے کی امید کی جا رہی ہے۔
یہ تمام عوامل کرنٹ اکاؤنٹ کو محفوظ حدود میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
زراعت اور ایل ایس ایم میں ترقی:
وزارت خزانہ کے مطابق،
موسم کی بہتری فصلوں کی پیداوار پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔
ایل ایس ایم کے حوالے سے، رپورٹ میں کہا گیا کہ سیمنٹ کی فروخت میں اضافہ اور آٹوموبائل کی پیداوار میں
بہتری سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر طلب کی صورتحال بہتر رہی تو صنعت کی پیداوار میں مزید بہتری ممکن ہے۔
پچھلی پیشگوئی:
بروکریج ہاؤس جے ایس گلوبل نے پیش گوئی کی تھی کہ مارچ 2025 میں مہنگائی کی شرح
0.7 فیصد تک گر سکتی ہے، جو پچھلے مہینے کی 1.5 فیصد کی شرح سے کم ہے۔