
سیکیورٹی فورسز کا بڑا آپریشن: 54 خوارج دہشت گرد ہلاک:
دراندازی کی کوشش ناکام:
سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر دراندازی کی ایک بڑی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 54 خوارج دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
یہ اعلان عسکری ذرائع ابلاغ کے شعبے (آئی ایس پی آر) کی جانب سے اتوار کو جاری کیا گیا۔
فائرنگ کا شدید تبادلہ:
آئی ایس پی آر کے مطابق،
25 اور 26 اپریل کی درمیانی شب عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت کی معلومات ملی۔
سیکیورٹی فورسز نے تیزی کے ساتھ کارروائی کی جس کے نتیجے میں کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔
علیحدگی پسندوں کی کوشش ناکام:
دہشت گرد شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل کے ذریعہ دراندازی کی کوشش کر رہے تھے،
تاہم پاکستانی فورسز کی بروقت کارروائی نے ان کی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔
اس آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی تعداد میں
ہتھیار
گولہ بارود
اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوئے۔
بیرونی سازشوں کا انکشاف:
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق،
یہ عسکریت پسند غیر ملکی ہینڈلرز کی ہدایات پر پاکستانی علاقے میں بڑے دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ کی تصدیق:
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس آپریشن کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے لئے ایک اہم دن ہے۔
ان کے مطابق،
سیکیورٹی فورسز نے دراندازی کی کوشش کے بارے میں درست معلومات حاصل کی تھیں،
جس کی بدولت انہوں نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے کر یہ کامیاب کارروائی کی۔
سرحدی نگرانی میں اضافہ:
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ بیرونی عناصر کے دباؤ کی وجہ سے سرحدی نگرانی اور حفاظتی اقدامات کو
مزید مستحکم کیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں بھی ایسے خطرات کا بروقت جواب دیا جا سکے۔
آج کی کارروائیاں:
یہ واقعہ خیبر پختونخوا میں ہونے والی تین مختلف کارروائیوں کے بعد پیش آیا،
جن میں کل 15 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا اور 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
شہید فوجیوں کی شناخت:
شہید ہونے والے فوجیوں کی پہچان چارسدہ کے لانس نائیک عثمان مہمند اور کرم کے سپاہی عمران خان کے طور پر ہوئی ہے۔