پاکستانتازہ ترینرجحان

حکومت نے گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

شیئر کریں

گھریلو اور صنعتی صارفین کے لیے قیمتوں میں اضافہ کی منظوری:

حکومت نے توانائی کے شعبے میں اہم فیصلے کرتے ہوئے دونوں گیس کمپنیوں (ایس این جی پی ایل اور

ایس ایس جی سی) کے گھریلو صارفین کے لیے مقررہ چارجز میں اضافے کی منظوری دے دی ہے،

جس کے تحت پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے ماہانہ 150 روپے اور نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے 400 روپے کا اضافی چارج یکم جولائی 2025 سے لاگو ہوگا۔

اس کے علاوہ، شعبہ
بجلی
بڑے صنعتی صارفین
اور عمومی صنعت (پروسیسنگ) کے لیے تقریباً 10 فیصد ٹیرف میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

ای سی سی نے پٹرولیم ڈویژن کی تجویز کردہ سمری کی منظوری دی،

جس میں مالی سال 2025-26 کے لیے نیچرل گیس کی قیمتوں کا نیا ڈھانچہ منظور کیا گیا ہے۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ گھریلو صارفین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے گیس کی قیمتیں برقرار رکھی جائیں گی،

مگر اثاثہ جات کی لاگت کی وصولی کے لیے صرف مقررہ چارجز میں رد و بدل کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ،
بڑے صارفین
گیس پر چلنے والی بجلی گھروں
اور صنعتوں کے لیے گیس کی قیمت میں تقریباً 10 فیصد اضافہ بھی منظور کیا گیا ہے۔

نئے نرخوں کے مطابق،

بلک صارفین کے لیے گیس کا نرخ 2,900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 3,075 روپے اور

بجلی کے شعبے کے لیے 1,050 روپے سے بڑھا کر 1,313 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیا گیا ہے۔

اسی طرح، جنرل انڈسٹری کے لیے ٹیرف 2,150 روپے سے بڑھا کر 2,350 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کیا گیا ہے۔

حکومت نے گھریلو صارفین کے کم از کم بلوں کے لیے بھی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے،

اور پی پی ایل کی گیس سپلائی برائے گڈو پاور پلانٹ اور ماری انرجیز کی گیس سپلائی کے لیے بھی ٹیرف میں ترمیم کی گئی ہے۔

تاہم، یہ ترمیم صرف گھریلو شعبے کے سلیبز میں کی جائے گی،

جہاں بڑے کراس سبسڈی کا نظام موجود ہے، جس کا سالانہ تخمینہ 168 ارب روپے ہے۔

حکومت اس وقت آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت کراس سبسڈی کو گھریلو صارفین کی آمدنی

کے مطابق تبدیل کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، جس میں بجٹ کی سبسڈی یا براہ راست امداد کے ذریعے اصلاحات کی جائیں گی۔

اس سلسلے میں جون 2026 تک ایک فریم ورک تیار کیا جائے گا، اور 2027 میں اس کے نفاذ کی توقع ہے۔

پٹرولیم ڈویژن نے ایک آپشن بھی پیش کیا ہے جس کے تحت گیس کے نرخوں اور مقررہ چارجز میں ترمیم کی جائے گی۔

اس اقدام سے ایس این جی پی ایل کے 41 ارب روپے کے ریونیو خسارے کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ

ایس ایس جی سی کے لیے 31 ارب روپے کا اضافی منافع بھی حاصل ہوگا،

جس سے کمپنی کے سابقہ 565 ارب روپے کے ریونیو خسارے کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button