بزنستازہ ترین

کے الیکٹرک کا اقوام متحدہ کے گلوبل کمپیکٹ نیٹ ورک کے مابین ماحولیاتی بہتری کیلئے معاہدہ

شیئر کریں

کراچی: ماحولیاتی استحکام کو عملی کارکردگی اور جدت کیلیے اہم جز سمجھتے ہوئے، کے الیکٹرک (کے ای) نے اقوام متحدہ کے گلوبل کمپیکٹ (یو این جی سی) میں شمولیت کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔

یو این جی سی نیٹ و رک میں 162 ممالک کی 14000کمپنیاں موجود ہیں جو اپنے کاروباری معاملات کو مزید ماحول دوست بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

کے ای کی ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک اکیڈمی میں چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی سربراہی میں یو این جی سی کی پاکستانی باڈی ”گلوبل کمپیکٹ نیٹ ورک پاکستان” (جی سی این پی) کے صدر مجید عزیز اور کے ای کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی نے ایم او یو پر دستخط کیے۔

کے ای اس عالمی تنظیم کا حصہ بننے والی پہلی پاکستانی پاور یوٹیلیٹی کمپنی ہے۔ یو این جی سی کے نکات کے الیکٹرک کے ماحولیاتی و معاشرتی گورننس (ESG)سے متعلق عزائم سے مطابقت رکھتے ہیں۔

کے الیکٹرک مختلف اقدامات کے ذریعے معاشرے پر دیرپاو مثبت اثرات مرتب کرنے میں سرگرم عمل ہے۔کے الیکٹرک پراجیکٹ سربلندی جو یو این سسٹینیبلٹی ڈیویلوپمینٹ کے ہدف 11 ”شہروں کو جامع، محفوظ، لچکدار اور پائیدار بنانے کے ” کے عین مطابق ہے، جس کے ذریعے محفوظ، قابل اعتماد اور بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ کمیونٹیوں کی ترقی کے لیے 10 ارب روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔

اورنگی، کورنگی، بن قاسم، ملیر اور دیگر علاقوں میں کمپنی نے عوامی مقامات اورا سکولوں کی مرمت اور تزین و آرایش کو یقینی بنایا، پانی صاف کرنے کے پلانٹ نصب کیے اوررہائشیوں کے لیے مفت طبی امدادی کیمپ بھی قائم کیے۔

اسی کے ساتھ کمپنی نے بجلی کنکشن کو ریگولر بنانے کے لیے ایک لاکھ سے زائد، کم لاگت والے میٹرز بھی نصب کیے ہیں۔ پاور کمپنی نے انفرااسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے ایریل بنڈلڈ کیبلز (ABCs) بھی نصب کیے ہیں، جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں مسلسل بہتری آئی ہے اور بہت سے علاقوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی ممکن ہو ئی۔

اقوام متحدہ کے سسٹینیبل ہدف نمبر 5 ”صنفی مساوات کا حصول اور تمام خواتین و لڑکیوں کو بااختیار بنانا” کے ساتھ ہم آہنگی کے تحت کے ای نے فروری 2021 میں اپنے ”روشنی باجی” کمیونٹی ایمبیسڈر پروگرام کا آغاز کیا جس کے ذریعے کراچی بھر سے 40 خواتین کوبااختیار بنایاگیا۔

گزشتہ 7 ماہ کے دوران ان خواتین نے ایک لاکھ سے زائد گھروں تک رسائی حاصل کی اور انہیں بجلی کے استعمال کے متعلق ضروری حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہیں پاکستان کی پہلی سند یافتہ خواتین الیکٹریشن بھی بنایا جو گھروں، دکانوں اور گوداموں کی اندرونی وائرنگ کرنے اوران کی مرمت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا ”یو این گلوبل کمپیکٹ” کمپنیوں کو ایک عزم پر متحد کرنے والا بے مثال پلیٹ فارم ہے۔

اس پلیٹ فارم میں شمولیت ہمارے لیے مسرت کا عث ہے، ہم نہ صرف اس نیٹ ورک میں موجود کمپنیز کے تجربے سے سیکھنا چاہتے ہیں بلکہ ہم بطور کمپنی لیے گئے اپنے بہترین اقدام دنیا تک بھی پہچانا چاہتے ہیں جن کی بدولت ہم ایک مثبت، سبز اور شفاف مستقبل کی جانب گامزن ہیں۔

وفاقی حکومت نے بھی ایک ایسے مستقبل کا تصور کیا ہے جس میں قابل تجدید توانائی ایک اہم کردار ادا کرے گی اور ہم اس مشن میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ میں

معاہدے پر دستخط کی تقریب میں چیئرمین نیپرا کی موجودگی کا شکرگزار ہوں۔ ریگولیٹر کی رہنمائی سے ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کے پاور سیکٹر میں ہم سب جلدمزید مثبت تبدیلیاں دیکھیں گے۔”

نجکاری کے بعد سے کے ای نے اپنی ویلیو چین میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے اور ٹرانسمیشن و ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس کی صلاحیت کو دوگنا کردیا ہے، جس سےT&D نقصانات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

اس وقت شہر کے تقریباً 78 فیصد علاقے کو بلاتعطل بجلی کی فراہم کی جارہی ہے، جب کہ مسلسل کوششوں اور سرمایہ کاری کے منصوبوں پر ریگولیٹری کی مشروط اجازت سے کے ای آئندہ سالوں میں اس ہندسے کو 90 فیصد سے زائد تک لے جانا چاہتی ہے۔

صدر گلوبل نیٹ ورک کمپیکٹ پاکستان (جی این سی پی) ماجد عزیز نے اس معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ”مجھے کے الیکٹرک کے اقوام متحدہ کے گلوبل کمپیکٹ کا دستخط کنندہ بننے پر خوشی ہے۔

کے الیکٹرک کے مشن اور اقدار پہلے سے سماجی اور ماحولیاتی طور پر ذمہ دار پالیسیوں پر مرکوز ہیں جس کی نشاندہی کے الیکٹرک کے مختلف اقدامات کے ذریعے ہوتی ہے۔

یو این جی سی کے اصول جن میں انسانوں اور مزدوروں کے حقوق، ماحولیاتی تحفظ اور انسداد بدعنوانی شامل ہیں، کے الیکٹرک کو بڑے پیمانے پر معاشرے کی فلاح و بہبود، پائیداری اور ماحولیاتی اہداف کی جانب اپنی پیش رفت کو مزید تیز کرنے میں مدد دیں گے۔”

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button