تازہ ترینٹیکنالوجیرجحان

آئی ٹی ایکسپورٹس میں ہارڈ ویئر کا حصہ نہ ہونے کے برابر

شیئر کریں

ملک میں ہارڈ ویئر کی پیداوار اور برآمدات کی کمزوری!

ملک کی آئی ٹی صنعت میں ہارڈ ویئر کی تیاری اور برآمدات کی صورتحال انتہائی مایوس کن ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، مالی سال 2025 میں ہارڈ ویئر کے ذریعے ملک نے صرف 7.5 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کیا،

جو کہ مالی سال 2024 کے مقابلے میں تقریباً 10 فیصد زیادہ ہے جب کہ اس سے قبل رپورٹ کیے گئے

6.8 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔ اس کے برعکس، ہارڈ ویئر کی مجموعی برآمدات 3.8 ارب ڈالر رہیں،

جبکہ سافٹ ویئر کنسلٹنسی سروسز نے اس دوران 1.1 ارب ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ کمایا۔

اہم بات یہ ہے کہ مقامی ہارڈ ویئر کی طلب کا 99 فیصد حصہ درآمدات کے ذریعے پوری کیا جاتا ہے،

جن میں
ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز
لیپ ٹاپس
پرنٹرز
اسکینرز
اور ڈیٹا سینٹرز کی مشینیں شامل ہیں۔

یہ صورت حال آئی ٹی انڈسٹری کی ایک بڑی کمزوری کو ظاہر کرتی ہے،

کیونکہ ملک میں مقامی ہارڈ ویئر کی پیداوار نہ ہونے کے برابر ہے اور کسی واضح پالیسی کا بھی کوئی نشان نہیں ہے۔

ڈیٹا سینٹرز اور ہارڈ ویئر کی مقامی تیاریاں ضروری کیوں؟

ڈیٹا سینٹرز کی بڑھتی ہوئی مانگ کو دیکھتے ہوئے، ماہرین اور صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ ملک میں ہارڈ ویئر کی مقامی تیاریاں ناگزیر ہیں۔

مہوش علی خان، CEO of Data Vault، کا کہنا ہے کہ ہارڈ ویئر صرف ڈیسک ٹاپ اور لیپ ٹاپ تک محدود

نہیں بلکہ اس میں سرورز اور ڈیٹا سینٹرز کی مشینیں بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مقامی سطح پر ڈیٹا سینٹرز کی تیاری اس لیے بھی اہم ہے تاکہ حساس معلومات کا

تحفظ اور سائبر سیکیورٹی کے مسائل حل کیے جا سکیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اس وقت ملک میں کمپیوٹرز
لیپ ٹاپس
اور دیگر ہارڈ ویئر سسٹمز کی مقامی اسمبلی اور مینوفیکچرنگ کے لیے واضح پالیسی کی ضرورت ہے۔

اس سے غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بڑھے گی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں تیزی آئے گی،

جو کہ ملک کی آئی ٹی صنعت کے لیے سودمند ثابت ہوگی۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button