
فیصل آباد: وزیر خزانہ کا بیان:
ٹیکس اصلاحات پر زور:
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ (آئی ایم ایف) معاشی بہتری کے لیے
مزید مالی مدد کے لیے تیار ہے لیکن اس کے لیے ٹیکس اصلاحات ضروری ہیں۔
انہوں نے یہ وضاحت فیصل آباد چیمبر آف کامرس میں اپنے خطاب کے دوران کی۔
پالیسی ریٹ اور مہنگائی کا تجزیہ:
انہوں نے پالیسی ریٹ اور مہنگائی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حالیہ کچھ عرصے میں ہمیں کئی چیلنجز کا سامنا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شرح سود میں کمی آ رہی ہے اور آٹو فنانسنگ میں بھی بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔
مزید یہ کہ چینی، گھی اور دیگر اہم اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے۔
وزیر خوراک نے یہ بھی کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران چینی کی قیمتوں میں مزید کمی دیکھنے کو ملے گی۔
آئی ایم ایف کا کردار:
محمد اورنگزیب نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت اس لیے ہے تاکہ معیشت کا نظام چلتا رہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اصلاحات کے ذریعے تنخواہ دار طبقے پر کم سے کم بوجھ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ڈیجیٹلائزیشن کی کوششیں:
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نظام کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے کام کر رہی ہے،
جس کا مقصد مستقبل میں مزید موثر کام کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے چیف جسٹس سے ملاقات کی تاکہ ٹیکس کے معاملات کو فوری حل کیا جا سکے۔
اخراجات میں کمی:
اورنگزیب نے بتایا کہ ہم وزارتوں کو یکجا کرنے کے اقدام پر عمل پیرا ہیں تاکہ اخراجات کو کم کیا جا سکے۔
انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ حکومت اس وقت مشکل فیصلے کر رہی ہے اور اس کا اصل فوکس ترقی کی طرف بڑھنا ہے۔
عالمی تجارت کی اہمیت:
انہوں نے اس بات کا ذکر بھی کیا کہ حال ہی میں وہ سعودی عرب میں تھے جہاں مزید 30 مالیاتی وزراء سے ملاقات کی۔
وہاں بات چیت کا محور عالمی تجارت کے بجائے علاقائی تجارت پر توجہ مرکوز کرنے کا تھا۔
مستقبل کی راہیں:
وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ صرف ایسی باتیں کریں گے جو حقیقت میں نافذ ہوسکیں۔
ان کا پیغام تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر آگے بڑھنا ہے اور ماضی کی طرف نہیں دیکھنا۔