پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی صرف ایک صوبے کی جماعت نہیں بلکہ ایک وفاق پرست جماعت ہے۔
بلاول نے کہا کہ جو بھی فیصلے وفاق کو کمزور کریں گے، ان پر پیپلزپارٹی کا ردعمل سامنے آئے گا۔ بلاول بھٹو نے حکومت پر زور دیا کہ وہ فیصلوں میں پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کی رائے کو بھی شامل کرے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلزپارٹی اپنے مفادات اور اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرتی، اور اگر آج پاکستان محفوظ ہے تو یہ پیپلزپارٹی کا تحفہ ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن سمجھتی ہے کہ ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہے جس کی وجہ سے انہیں کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں۔ ان کی سیاست موٹروے سے شروع ہوکر میٹرو پر ختم ہوتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ن لیگ کے ساتھ پارلیمنٹ میں بیٹھنے کی بنیادی وجہ معیشت ہے۔ اگر معیشت میں بہتری آ رہی ہے تو اس کا فائدہ عوام تک بھی پہنچنا چاہئے، وگرنہ مہنگائی کم کرنے کے دعوے صرف کاغذی کاروائی تک محدود رہ جائیں گے۔
بلاول بھٹو نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ کتنے مسلمان ممالک کے پاس ایٹمی ٹیکنالوجی ہے، اور پی ٹی آئی کے عمومی بیانات کی مذمت کی جو پاکستان کے خلاف ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سوشل میڈیا کے دور میں عوامی ردعمل چھپانا ممکن نہیں، اور پی ٹی آئی کو ان سنگین سوالات کے جواب دینا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں ہر ووٹر کا مطالبہ مہنگائی میں کمی کا تھا، اور حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔