کراچی: پولیس نے شہر میں جاری دھرنوں کو ختم کرنے کے لئے اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، جس سے مختلف جگہوں پر کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔
عباس ٹاؤن کشیدگی
عباس ٹاؤن میں دھرنے کے دوران پولیس کی جانب سے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کے واقعات نے علاقے کو میدان جنگ میں بدل دیا۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید پتھراؤ بھی دیکھنے میں آیا، جبکہ پولیس نے دھرنے کا ٹینٹ بھی اکھاڑ دیا جس کے نتیجے میں صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی۔
صبح کے وقت موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کراچی کے 5 اہم مقامات پر دھرنے کے خاتمے کے بعد شہر کے 8 مختلف مقامات پر احتجاجی دھرنے جاری ہیں۔
اسی دوران پولیس نے عباس ٹاؤن کے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر دھرنے کو ختم کرنے کے لیے کارروائی شروع کی، یونیورسٹی روڈ میٹرو کے قریب اور کامران چورنگی پر بھی دھرنا ختم کرنے کے لیے پولیس کی موجودگی دیکھنے کو ملی۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، پولیس نے شہر بھر میں جاری تمام احتجاجی دھرنے ختم کر دیے ہیں۔
آج امن قائم کرنے کے لیے فریقین کے درمیان معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔ اسی طرح، کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں بھی آج گرینڈ جرگہ منعقد ہوگا۔
دھرنے ختم ہونے والے مقامات
آج صبح جوہر چورنگی، فائیواسٹار، سہراب گوٹھ، ناظم آباد، اور سرجانی پر جاری دھرنے ختم ہوگئے تھے جس کے بعد روڈ کو عام گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔
مجلس وحدت المسلمین کی تردید
مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی رہنما علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا تھا کہ کراچی میں دھرنے والے نہیں بلکہ صوبائی حکومت خود سڑکیں بند کر رہی ہے۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔