بابراعظم، ویرات کوہلی کی طرح لیڈربنے کپتان نہیں: راشد لطیف
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکیٹ کیپرراشد لطیف نے کپتان بابر اعظم کو مشورہ دے دیا
لاہور : پاکستان کے سابق کرکٹر راشد لطیف کا خیال ہے کہ بابر اعظم اپنی ذہنی مضبوطی اور کھیل سے آگاہی کی وجہ سے اچھے کپتان بن سکتے ہیں جو ان کی بیٹنگ سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔ کرکٹ باز یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے 52 سالہ سابق کپتان کا کہنا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ بابر صحیح راہ پر گامزن ہے اور انہوں نے محسوس کیا ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کے لئے منتخب ہونے والی ٹیم میں ان کا ان پٹ موجود ہے۔
راشد لطیف کا مزید کہنا تھا کہ بابراعظم اپنی غیر معمولی بیٹنگ کی صلاحیتوں کی وجہ سے ایک اچھے قائد بن سکتے ہیں، وہ شاید نرم مزاج لگتے ہیں لیکن ذہنی طور پر بہت مضبوط ہیں اور انہیں کرکٹ کی بے انتہا سمجھ بوجھ ہے جو ان کی بیٹنگ میں بھی نظر آتی ہے۔
راشد لطیف کا مزید کہنا تھا کہ بابراعظم کو اپنے ساتھی کھلاڑیوں کا اعتماد جیتنے کے لیے بھارتی کپتان ویرات کوہلی سے سیکھتے ہوئے اپنے پلیئرز کو سپورٹ کرنا سیکھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بابر کو صرف کپتان بننے کے بجائے ویرات کوہلی جیسا لیڈر بننا ہے، ویرات کوہلی اب ایک لیڈر بن چکا ہے جس کی گراﺅنڈ میں اور اس سے باہر بھی عزت ہے، ایک لیڈر کے طور پر آپ کو اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑے ہونا ہوتا ہے اور آﺅٹ آف بکس فیصلے لینے پڑتے ہیں، آپ ویرات کوہلی کو دیکھیں جو ایک مکمل لیڈر بن چکا ہے اور ان کی بیٹنگ نے بھی انہیں لیڈر بننے میں بہت مدد دی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان کے سابق سپیڈ سٹار شعیب اختر کا بھی کہنا تھا کہ اگر بابر کو طویل عرصے تک ٹیم کی قیادت کرنا چاہے تو انہیں آہنی اعصاب کا مالک بننے کی ضرورت ہے۔ شعیب اختر کا پی ٹی وی سپورٹس میں ایک شو کے دوران گفتگو میں کہنا تھا کہ جب آپ لائم لائٹ میں آجائیں اور سٹار بننے کی راہ پر گامزن ہوں تو کچھ لوگ آپ کو نیچے لانے اور تکلیف پہنچانے کی کوشش کریں گے، یہی وہ وقت ہے جب آپ کو دکھانا ہوتا ہے کہ آپ کے اعصاب کتنے مضبوط ہیں، بابر اعظم کو اب ایک کپتان، کھلاڑی اور بلے باز کی حیثیت سے ترقی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سب جان لیں کہ وہ آہنی اعصاب کے مالک ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ کمزور اعصاب کے مالک ہوں تو کوئی آپ کے پیچھے کھڑا نہیں ہوگا۔