کراچی: پی آئی اے کے مہنگی لیز پر حاصل طیارے بیڑے سے خارج کر نے کا فیصلہ کر لیا۔ یہ اے ٹی آر 72 طیارے پی آئی اے کے آپریشن اور لاگت کے لحاظ سے غیر موافق اور غیر منافع بخش تھے.مذکورہ طیارے 2015 میں لیز پر حاصل کئے گئے جو کہ موجودہ مارکیٹ کے حساب سے بہت مہنگے پڑ رہے تھے.
جبکہ طویل عرصہ لیز معائدہ ان طیاروں کی واپسی کی راہ میں رکاوٹ تھا۔ کوویڈ کے دوران سی ای او کی ہدایات پر پی آئی اے نے بعیر کسی جرمانے (penalty) کے لیزنگ کمپنی کو طیارے واپس کرنے پر آمادہ کیا جس سے پی آئی اے کو فائدہ ہوا۔ پہلا طیارہ اے پی بی کے وائی صبح کراچی سے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ روانہ کر دیا گیا جبکہ ۳ مزید طیارے بھی واپس کر دیئے جائیں گے۔
سی ای او پی آئی اے ائیر مارشل ارشد ملک نے اپنے خیالات کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں فیصلہ مشکل مگر ناگزیر تھا تاہم پی آئی اے ٹیم نے کامیاب مذاکرات کرکے اس اقدام کو ممکن بنایا جس کیلئے وہ قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ائی اے بیڑے کو جدید بنانے کے راستے پر گامزن ہیں اور پی آئی اے منافع بخش ای ٹی آر42 چھوٹے ہوائی اڈوں سے آپریٹ کرتی رہیگی.
ائیرمارشل ارشد ملک نے مزید کہا کہ حکومتی سربراہی میں جلد نئے طیارے پی آئی اے بیڑے میں شامل ہوکر ہمارے پروڈکٹ کو بہتر بنائیں گے جبکہ جدید طیارے ہمارے مہمانوں کی خواہش تھی جو جلد پوری ہوگی۔
پی آئی اے کے مہنگی لیز پر حاصل طیارے بیڑے سے خارج اے ٹی آر 72 طیارے پی آئی اے کے آپریشن اور لاگت کے لحاظ سے غیر موافق اورغیر منافع بخش تھے.