
واشنگٹن: ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی محصور پٹی غزہ پر اسرائیل کے قبضے کے بعد اپنا مؤقف پیش کیا ہے۔
غزہ پر امریکی قبضے کا پلان
وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں
ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا اور اس کی ملکیت حاصل کرے گا۔
معیشت کی بحالی اور ترقی کے وعدے
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہم غزہ کی معیشت کو مستحکم کرنے اور نئے ملازمتوں کے موقع فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم غزہ کی طویل مدتی ملکیت کے حوالے سے سوچ رہے ہیں،
اور اس علاقے کو ترقی دینے کے لیے کوششیں کریں گے۔
فلسطینیوں کی آبادکاری کا منصوبہ
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ فلسطینیوں کو اردن اور مصر میں آباد کرنے کا منصوبہ ہے۔
اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ اردن اور مصر کے رہنما اس پر کیا ردعمل دیتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی شمولیت کی منسوخی
انہوں نے اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کونسل کی رکنیت ختم کرنے کا بھی اعلان کیا
اور فلسطینی امدادی ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) کی فنڈنگ روکنے کے لیے دستخط کیے۔
ایران کے بارے میں امریکی پالیسی
ٹرمپ نے ایک صدارتی یادداشت پر دستخط کرتے ہوئے ایران کے خلاف سخت پالیسی کو دوبارہ نافذ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہیئں
اور امریکہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ دوسرے ممالک کو ایرانی تیل کی فروخت سے روک سکے۔
جو بائیڈن پر تنقید
سابق صدر جو بائیڈن پر الزام لگاتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ
انہوں نے تیل کی برآمدات پر پابندیوں کو موثر طریقے سے نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں،
جس کی وجہ سے ایران کو جوہری ہتھیاروں کی ترقی میں مدد ملی۔
ترک جوہری ہتھیاروں کی کوششیں
ٹرمپ نے اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کی تیاری کا اظہار کیا تاکہ
ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی کوششوں سے روکنے کے لیے قائل کیا جا سکے۔
اختتام
ٹرمپ کے تازہ ترین اقدامات نے نہ صرف مشرق وسطیٰ کی سیاست کو متاثر کیا ہے بلکہ عالمی تیل کی قیمتوں پر بھی اثر ڈالا ہے۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔