
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ: پاکستان کی بدعنوانی کی درجہ بندی میں کمی
تازہ ترین درجہ بندی اور اسکور
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (ٹی آئی) کی جانب سے جاری کردہ کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) 2024 میں
پاکستان کی درجہ بندی دو درجے گر کر 135 ویں نمبر پر آ گئی ہے،
جبکہ گزشتہ سال یہ 133 ویں نمبر پر تھا۔ پاکستان کا اسکور بھی 29 سے گھٹ کر 27 پر آ گیا ہے۔
علاقائی تناظر
سی پی آئی 2024 میں پاکستان کا اسکور خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بھی کم ہوا ہے، سوائے عمان، چین، ترکی اور منگولیا کے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئر جسٹس (ریٹائرڈ) ضیاء پرویز نے ایک پریس ریلیز میں اس تبدیلی پر روشنی ڈالی
اور بتایا کہ یہ گراوٹ پاکستان کی مجموعی صورتحال کو عیاں کرتی ہے۔
ماحولیاتی چیلنجز اور گورننس کے مسائل
رپورٹ میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ پاکستان کو حالیہ چند سالوں میں شدید ماحولیاتی خطرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تاہم، گورننس کی خامیوں اور پالیسی عمل درآمد میں رکاوٹوں،
جیسے قوانین کے نفاذ میں تاخیر، نے ملک کو 2030 تک درکار تقریباً 348 ارب ڈالر کے ماحولیاتی مالیات کے ہدف سے دور کر دیا ہے۔
بین الاقوامی تناظر
سی پی آئی دنیا بھر کے 180 ممالک کو بدعنوانی کی سطح کے اعتبار سے درجہ بند کرتا ہے، جس میں پاکستان کی کارکردگی بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق، عالمی سطح پر بدعنوانی کی صورتحال خطرناک حد تک خراب ہے،
اور اس میں کمی کی کوششیں مؤثر ثابت نہیں ہو رہی ہیں۔
دو تہائی ممالک نے 100 میں سے 50 سے کم اسکور حاصل کیا ہے اور عالمی اوسط 43 پر برقرار ہے۔
عالمی درجے پر بدعنوانی کے اثرات
رپورٹ میں عالمی درجہ حرارت میں اضافہ، شدید موسمی حالات، جمہوریت کی زوال اور
عالمی سطح پر موسمی قیادت کی کمی کے تناظر میں دنیا کی
ماحولیاتی بحران کے خلاف لڑائی کے لاحق خطرات کا ذکر کیا گیا ہے۔
سرفہرست اور پچھڑنے والے ممالک
ڈنمارک 90 کے اسکور کے ساتھ پہلے مقام پر ہے، جبکہ فن لینڈ اور سنگاپور بالترتیب 88 اور 84 کے اسکور کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
دوسری جانب، جنوبی سوڈان کو 8 کے اسکور کے ساتھ دنیا کا بدعنوان ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔
صومالیہ اور وینزویلا بالترتیب 9 اور 10 کے اسکور کے ساتھ دوسرے اور تیسرے مقامات پر ہیں۔