کے الیکٹرک کے سی ای اومونس علوی نے سندھ اسمبلی کی کمیٹی برائے توانائی کو خصوصی بریفنگ دی ، جس میں الیکٹریسٹی ڈیوٹی اور صوبائی حکومت کے واجبات سمیت مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔
اجلاس میں کمیٹی اراکین نے تسلیم کیا کہ کے-الیکٹرک کی کارکردگی بقیہ ڈیسکوز سے بہتر ہے۔سی ای او نے الیکٹرسٹی ڈیوٹی اور حکومت سندھ پر کے-الیکٹرک کے واجبات کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کمیٹی اراکین سے مدد طلب کی ۔ کمیٹی اراکین نے کے۔ الیکٹرک کی جانب سے دیہی علاقوں کو بجلی فراہمی کے پروگرام پر پیشرفت کو سراہا ۔ملک میں یکساں ٹیرف پالیسی اور بجلی کے نرخ کا تعین کرنے کے طریقہ کار پر گفتگو کے ساتھ میونسپل ٹیکس کی وصولی کے حوالے سے بھی تفصیلات پیش کی گئیں۔
سی ای او کے۔ الیکٹرک نے بتایا کہ وفاقی قوانین اور ریگولیٹری ہدایات کے مطابق پاکستان میں تمام صارفین سے بلوں میں وصول کیے جانے والے نرخ برابر ہیں ۔
بریفنگ میں بجلی چوری کی روک تھام اور بلوں کی بروقت ادائیگی کے لیے منتخب نمائندوں اور کے۔الیکٹرک کے درمیان مزید ملاقاتوں پر اتفاق ہوا۔ سی ای او کے۔ الیکٹرک نے کمیٹی ممبران سے بجلی چوری میں ملوث عملے کے حوالے سے فوری تادیبی کارروائی کے لیے ثبوت مانگا، جب کہ بلوں کی وصولی میں درپیش چیلنجز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دینے کی پیشکش بھی کی ۔بجلی چوری میں کمی کے ساتھ بلوں کی ادائیگی میں بہتری کے لیے علاقہ کی سطح پر ہونے والے نقصانات کی معلومات کے تبادلے پر اتفاق ہوا۔
کے-الیکٹرک سی ای او نے عوام کی آسانی کے لیے کمیٹی اراکین سمیت منتخب نمائندوں سے بلوں کی ادائیگی میں بہتری لانے کے لیے تجاویز مانگ لی، جب کہ متعلقہ کمپنی انتظامیہ اور ایم پی ایز کے درمیان رابطے بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔مونس علوی نے کمیٹی ممبران کو بتایا کہ رات گئے بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاتی۔
70 فیصد نیٹ ورک لوڈشیڈ فری ہے، 30 فیصد نیٹ ورک پر مسائل کا سامنا ہے۔ کے ۔ الیکٹرک نے سی ای او نے بجلی کی چوری روک تھام اور واجبات کی وصولی کے لیے تعاون کی درخواست کی تاکہ لوڈشیڈنگ میں کمی یا خاتمہ میں مدد مل سکے۔