
سیلابی خطرہ بڑھنے کے پیش نظر این ڈی ایم اے کی الرٹ!
دریاؤں میں شدید سیلابی صورتحال کا خدشہ:
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے حالیہ موسمی حالات کے پیش نظر دریاؤں میں
ممکنہ شدت کے ساتھ سیلابی صورتحال کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، دریائے راوی کے ملحقہ علاقوں میں سیلابی صورتحال میں اضافہ متوقع ہے،
جبکہ گوجرانوالہ کے قریب دریائے چناب میں بھی اونچے درجے کا سیلاب آنے کا خدشہ ہے،
جس کے پیش نظر فوری انخلا کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
نیوز کے مطابق،
این ڈی ایم اے نے بتایا کہ بھارتی ڈیم تھین اپنی مکمل گنجائش کے قریب پہنچ چکا ہے،
اور اس کے اسپل ویز کے کھولنے کے بعد 77 ہزار کیوسک کا پانی جاری ہے۔
اس پانی کے اخراج سے دریائے راوی میں اونچے درجے کا سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ،
کوٹ نینا کے مقام پر دریائے راوی کا بہاؤ 1 لاکھ 90 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے،
اور توقع ہے کہ تقریباً 12 گھنٹے میں یہ بہاؤ جسرپہنچے گا، جہاں یہ 1 لاکھ 80 ہزار کیوسک تک متوقع ہے۔
مزید برآں، پیر پنجال رینج کے نالوں میں بھی شدید بہاؤ اور سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے،
اور دریائے ستلج کے بالائی حصوں میں بھارتی ڈیموں پونگ اور بھاکھڑا سے پانی کے اخراج سے
پانی کا لیول بڑھ رہا ہے۔ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج کا بہاؤ 1 لاکھ 88 ہزار 810 کیوسک ہے،
اور اگلے 12 گھنٹوں میں یہ 2 لاکھ 20 ہزار کیوسک تک بڑھنے کا امکان ہے۔
دریائے چناب کے بالائی علاقوں سے بھی شدید پانی پاکستان میں داخل ہو رہا ہے،
اور گوجرانوالہ کے قریب دریائے چناب میں سیلاب کی صورتحال شدت اختیار کر گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے خالی کروانے کا عمل شروع کیا ہے۔
این ڈی ایم اے کی جاری کردہ ایڈوائزری کے مطابق، مرالہ بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ 79 ہزار کیوسک
اور خانکی بیراج، وزیرآباد میں پانی کی آمد 2 لاکھ 55 ہزار 8 سو کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔
اس صورت حال کے پیش نظر، حکام نے خبردار کیا ہے کہ سیلابی صورتحال مزید شدت اختیار کر سکتی ہے،
لہذا لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔