
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی شراکت سے وسطی ایشیا میں تجارتی انقلاب!
نیشنل لاجسٹکس سیل (این ایل سی)، جو پاکستان کی ایک ملٹی موڈل لاجسٹکس ادارہ ہے، اور ڈی پی ورلڈ،
یو اے ای کی عالمی لاجسٹکس کمپنی، نے کامیابی کے ساتھ پہلا تجارتی کارگو یو اے ای سے تاجکستان پہنچا دیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق،
این ایل سی اور ڈی پی ورلڈ نے 38 ٹن آٹوموٹیو اسپیئر پارٹس کو تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ منتقل کیا ہے۔
اس کارروائی کے ذریعے، دبئی سے کراچی کے راستے یہ پارٹس دوشنبہ پہنچائے گئے،
جو کہ وسطی ایشیا کے ساتھ علاقائی تجارت کو فروغ دینے کی ایک اہم پیش رفت ہے۔
یہ کامیابی این ایل سی کی مہارت اور جدید لاجسٹک انفراسٹرکچر کے سبب ممکن ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، دبئی سے دوشنبہ تک یہ سامان صرف 16 دن میں پہنچایا گیا،
جبکہ دیگر راستوں سے ترسیل میں 20 سے 70 دن کا وقفہ ہوتا ہے۔
پاکستان کی بڑھتی ہوئی لاجسٹک صلاحیتیں خطے میں تجارتی سرگرمیوں کو بہتر بنا رہی ہیں۔
اس ماہ کے آغاز میں، این ایل سی اور ڈی پی ورلڈ کے ایک وفد نے پاکستان مارٹ منصوبے کا اعلان بھی کیا تھا،
جو کہ جبل علی، یو اے ای کے قریب ایک تجارتی مرکز ہوگا۔
اس کا مقصد پاکستان میں تیار مصنوعات کو علاقائی اور عالمی منڈیوں میں پیش کرنا ہے۔
بیان کے مطابق،
ڈی پی ورلڈ نے اس منصوبے کی تعمیر پاکستانی اسٹیک ہولڈرز کے لیے زیرو کاسٹ پر کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
پاکستان مارٹ میں شامل کمرشل یونٹس ویئر ہاؤسز، ریٹیل شاپس، شورومز اور ای-کامرس فل فِلمنٹ
سینٹرز پر مشتمل ہوں گے۔ اسے ایک واحد مارکیٹ پلیس کے طور پر تصور کیا جا رہا ہے جہاں پاکستان
میں تیار مصنوعات کو مشرق وسطیٰ، افریقہ اور دیگر عالمی منڈیوں میں پہنچایا جا سکے گا۔