تازہ تریندنیارجحان

زیلنسکی اور ٹرمپ میں ’جھڑپ‘، یوکرین اور امریکا میں معدنیات کا معاہدہ نہ ہوسکا

شیئر کریں

ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان سخت بات چیت:

جمعے کے روز، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کئی زبانی جھڑپیں ہوئیں۔

زیلنسکی نے ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ روس کے ساتھ مل کر ان پر ‘توہین آمیز’ ہونے کا الزام لگانے میں محتاط رہیں۔

ملاقات کا پس منظر:

یہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ہوئی،
جہاں یہ امید کی جا رہی تھی کہ وہ یوکرین کی معدنیات کی
صنعت میں امریکی شراکت کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔

تاہم، زیلنسکی نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے بارے میں

ٹرمپ کے نرم رویے پر ان کو کھلا چیلنج دیتے ہوئے جلد ہی وہاں سے روانہ ہو گئے۔

ٹرمپ کا ردعمل:

ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر امریکہ جنگ بندی کی کوشش کر رہا ہے تو زیلنسکی کو امن کے لئے تیار ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اس وقت واپس آنا چاہیے جب وہ حقیقی طور پر امن کے لئے سنجیدہ ہوں۔

زیلنسکی کا موقف:

زیلنسکی نے اس بات کی تردید کی کہ جنگ کی وجہ سے

یوکرین کے شہر ملبے میں بدل گئے ہیں اور ٹرمپ کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔

انہوں نے ٹرمپ کی یہ بات بھی مسترد کی کہ وہ تیسری عالمی جنگ کا جوا کھیل رہے ہیں۔

پریس کانفرنس کی منسوخی:

یہ بھی بتایا گیا کہ زیلنسکی کی ہڈسن انسٹیٹیوٹ میں مجوزہ پیشی اور یوکرین ہاؤس میں تقریب منسوخ کردی گئی۔

بظاہر دونوں رہنماؤں کے درمیان تناؤ کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا۔

ٹرمپ کے مطالبات:

ٹرمپ نے زیلنسکی سے کہا کہ انہیں فوری طور پر معاہدہ کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ امریکہ اس معاملے سے پیچھے ہٹ جائے گا۔

زیلنسکی نے اس بات پر اتفاق نہیں کیا کہ ان کا ملک نسلوں تک مقروض رہے۔

بین الاقوامی ردعمل:

روس کی وزارت خارجہ نے ٹرمپ کے موقف کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہوں نے زیلنسکی کے ساتھ تحمل کا مظاہرہ کیا۔

دوسری جانب، جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے کہا کہ

جرمنی اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر یوکرین کی حمایت میں ایک unified موقف اپنائے گا۔

یہ واقعہ نہ صرف یوکرین کی داخلی صورت حال بلکہ بین الاقوامی تعلقات پر بھی اثرانداز ہو سکتا ہے،

جس کے باعث دنیا بھر میں اس پر نظر رکھی جا رہی ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button