
چینی کی 5 لاکھ میٹرک ٹن درآمد اور تنخواہ کے نظام میں اصلاحات:
حکومت نے اہم فیصلے کرتے ہوئے منگل کے روز 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کے عمل کی منظوری دی ہے،
جو کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) اور نجی شعبے دونوں کے ذریعے لائی جائے گی۔
اس فیصلے کی توثیق اعلیٰ سطحی اسٹیئرنگ کمیٹی نے کی، جس کی قیادت ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کی۔
اس اجلاس میں
وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ
معاونِ خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ
خیبر پختونخوا
سندھ
اور بلوچستان کے چیف سیکریٹریز
خوراک و صنعت کے سیکریٹریز
اور دیگر اہم وفاقی و صوبائی حکام نے شرکت کی۔
ڈپٹی وزیراعظم نے اس موقع پر تاکید کی کہ بنیادی اشیاء کی فراہمی کو مستحکم اور عوام الناس کے لیے
مناسب قیمتوں پر دستیاب بنانا حکومت کا اولین ہدف ہے۔ دریں اثنا، اسحاق ڈار کی زیر صدارت ایک اور
اجلاس بھی ہوا، جس میں وزیراعظم کی طرف سے قائم کی گئی پروجیکٹ پے اسکیل فریم ورک کمیٹی کا جائزہ لیا گیا۔
اس اجلاس میں
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی
معاونِ خصوصی طارق باجوہ
اسٹیبلشمنٹ
اور منصوبہ بندی کے سیکریٹریز اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
کمیٹی نے اس بات کا جائزہ لیا کہ موجودہ پالیسیوں کے تحت ماہر پیشہ ور افراد کی بھرتی کے لیے
تنخواہوں کے اسکیلز کیا ہیں اور ان میں بہتری کے لیے کون سی اصلاحات کی جا سکتی ہیں۔
اس میں مسابقتی تنخواہوں اور کارکردگی کی بنیاد پر مراعات کی تجاویز شامل ہیں۔
کمیٹی آئندہ ہفتے دوبارہ ملاقات کرے گی تاکہ مزید مشورے کیے جا سکیں اور اپنی سفارشات کو حتمی شکل دی جا سکے۔