
جولائی 2025 میں چینی کی قیمت میں ریکارڈ 29.43 فیصد اضافہ!
ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق:
جولائی 2025 کے دوران چینی کی قیمتیں سالانہ بنیاد پر 29.43 فیصد اور ماہانہ 6.11 فیصد بڑھی ہیں۔
اس کے علاوہ دیگر اہم غذائی اشیاء کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
مہنگائی کی شرح میں اضافہ، سی پی آئی میں 4.1 فیصد اضافہ:
کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق،
مالی سال 26 کے پہلے مہینے میں شہری اور دیہی علاقوں سمیت ملک بھر میں مہنگائی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
شہری علاقوں میں سی پی آئی 4.4 فیصد اور دیہی علاقوں میں 3.5 فیصد سالانہ بنیاد پر بڑھی ہے۔
ماہانہ بنیاد پر بھی یہ شرح بڑھتی رہی، بالترتیب 3.4 فیصد اور 2.2 فیصد۔
مہنگائی کے حساس اشاریوں میں کمی، قیمتوں میں اضافہ جاری:
حساس قیمتوں کے اشاریے (اسی پی آءٰ) میں سالانہ بنیاد پر 0.9 فیصد کمی دیکھی گئی، مگر ماہانہ 3.1 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اسی طرح،
ہول سیل پرائس انڈیکس میں سالانہ 0.5 فیصد کمی اور ماہانہ 1.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اہم غذائی اشیاء میں قیمتوں کا جنون، چینی سب سے زیادہ مہنگی:
چینی کی قیمتوں میں سالانہ 29.43 فیصد
اور ماہانہ 6.11 فیصد اضافہ ہوا،
جس کی وجہ سے صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
مونگ کی قیمت میں 19.49 فیصد اضافہ،
مگر ماہانہ 0.59 فیصد کمی دیکھی گئی۔
مکھن اور شہد بھی مہنگے ہو گئے،
جن کی قیمتیں بالترتیب 18.9 فیصد
اور 18.68 فیصد تک بڑھ گئیں۔
مصالحہ جات
گڑ
ویجیٹیبل گھی
تازہ پھل
اور گوشت کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
قیمتوں میں کمی والی اشیاء:
اس دوران،
ٹماٹر کی قیمتوں میں 47.61 فیصد کمی
پیاز میں 47.36 فیصد
اور دیگر دالوں اور اناج کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی۔
نان فوڈ اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں بھی اضافہ اور کمی:
نہ صرف کھانے پینے کی اشیاء بلکہ دیگر نان فوڈ آئٹمز جیسے
موٹر وہیکل ٹیکس
گیس چارجز
پانی
جوتے
اور ادویات کی قیمتیں بھی بڑھیں۔
سب سے زیادہ اضافہ موٹر وہیکل ٹیکس میں 168.79 فیصد ہوا۔
کمی والی اشیاء:
بجلی کے نرخوں میں 16.85 فیصد کمی،
نصابی کتب میں 7.75 فیصد، اور موٹر فیول میں 0.14 فیصد کمی دیکھی گئی۔
مہنگائی کا رجحان جاری، اشیاء کی قیمتیں بڑھتی رہیں:
رپورٹ کے مطابق،
جولائی 2025 کے دوران مختلف شعبوں میں قیمتوں کا یہ بڑھتا ہوا رجحان جاری رہا،
جس سے صارفین اور عام لوگوں کو مالی مسائل کا سامنا ہے۔
مہنگائی اور قیمتوں میں اضافہ، حکومت اور متعلقہ اداروں کے لیے چیلنج بنا ہوا ہے۔
پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے کمی، ڈیزل مہنگا