بزنستازہ ترین

کے الیکٹرک کا مالی سال 2022 کے پہلے سہ ماہی مالیاتی نتائج کا اعلان

کمیونٹیز کا معیار زندگی بہتر بنانا اور کراچی کو بجلی کی محفوظ فراہمی کے الیکٹرک کا بنیادی مشن ہے

شیئر کریں

کراچی: کے الیکٹرک کی جانب سے مالی سال2022 کے پہلے سہ ماہ کے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا گیا۔ 30 ستمبر میں ختم ہونے والے موجودہ مالی سال کی پہلے تین ماہ کے دوران کے الیکٹرک کی آپریشنل کارگردگی میں مزید بہتری دیکھی گئی ہے جس کے نتیجے میں کے الیکٹرک کو 2 ارب 90 کروڑ روپے کا منافع ہوا۔

جمعرات کو منعقد ہونے والے کے الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں سہ ماہی مالیاتی نتائج کی منظوری دی گئی۔ مالیاتی نتائج میں یہ بہتری پاور ویلیو چین میں 10.6ارب روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ بجلی کے ترسیل اور تقسیم کے نقصانات میں 3.1 فیصد تک کی کمی کے نتیجے میں حاصل ہوئی۔

پاور یوٹیلٹی اپنے ترسیلی و تقسیمی نقصانات کو مزید کم کرنے اور سسٹم کو موثر ترین بنانے کے لیے کوشاں ہے۔مالی سال 22ء کے پہلے تین مہینوں کے دوران یوٹیلیٹی کی جانب سے11500سے زائد پول ماؤنٹڈ ٹرانسفارمرز (پی ایم ٹی) کو ایئریل بنڈل کیبل (اے بی سی) پر منتقل کیے گئے ہیں۔

ان تین مہینوں کے دوران کمپنی نے 38000 کم قیمت کے نئے کنکشن بھی فراہم کیے ہیں تاکہ شہری غیر قانونی طریقے سے بجلی کے حصول کے بجائے ریگولرائزڈ ہو سکیں اوران کو مستقل، قابل بھروسہ اور محفوظ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
مزید برآں بل کی بروقت ادائیگی کے کلچر کو پروان چڑھانے اور صارفین کی سہولت کے لیے متعدد سہولیاتی اسکیمیں متعارف کرائی گئیں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کے الیکٹرک بلوں کی ادائیگی کے عمل کو ڈیجیٹل بنانے میں بھی سرگرم عمل ہے اور اس کے لیے دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ قائم کررہا ہے تاکہ صارفین مزید ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے بھی بل کی ادائیگی کر سکیں۔

کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کی بجلی کی پیداوار، ترسیلی اور تقسیمی نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے بھی سرمایہ کاری جاری ہے جو شہر کے مستقبل کو مزید محفوظ اور روشن بنائے گی۔ کورونا وبا کے باوجود900میگاواٹ کے آر ایل این جی پلانٹ (BQPS-III) پر کام تیزی سے جاری ہے۔ اس نئے پاور پلانٹ سے منسلک گرڈز پر ٹیسٹنگ اور کمیشنگ کا کام چل رہا ہے۔

بن قاسم کامپلیکس کے لیے اگست میں کے الیکٹرک نے پاکستان ایل این جی لمیٹڈ سے 150 ایم ایم سی ایف ڈی آر ایل جی گیس سپلائی معاہدہ (جی ایس اے) بھی کیا ہے۔ کے الیکٹرک اپنی جنریشن فلیٹ کی مستقل بنیادوں پر مرمت اور دیکھ بھال کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ کراچی شہر کی بڑھتی ہوئی بجلی کی طلب کو پورا کیا جاسکے۔

کے الیکٹرک نے بجلی کی ترسیل کی صلاحیت 110 ایم وی اے اضافے کے بعد کل 6646 ایم وی تک پہنچادی ہے۔مزید براں کے الیکٹرک مستقبل میں نیشنل گرڈ سے کراچی کے لیے 2050 میگاواٹ اضافی بجلی حاصل کرنے کیلیے دھابیجی میں 220kV انٹر کنکشن اور اس کے ساتھ kV 500 کے KKI گرڈ کی تعمیر کی منصوبہ بندی کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کوشاں ہے۔

یوٹیلیٹی اقوام متحدہ کےSustainable Development Goals کے ایجنڈے پر بھی عمل پیرا ہے۔ کے ای کے ”روشنی باجی” خواتین ایمبیسیڈر پروگرام کا پہلا مرحلہ جولائی 2021 میں ختم ہوا جس میں پورے کراچی سے 40 خواتین کو منتخب کیا گیا تھا جنہوں نے گھر گھر جا کر افراد کو بجلی کے محفوظ استعمال کے حوالے سے آگاہی ان کی دہلیز پر جاکر فراہم کیں۔

فروری2021 میں ”روشنی باجی” پروگرام میں شمولیت کے بعد سے ان خواتین نے تقریبا 108000 گھروں تک رسائی حاصل کرکے انہیں بجلی کے محفوظ استعمال کے حوالے سے تربیت دی۔

ان روشنی باجیوں کو الیکٹریشن کی بھی ٹریننگ دی جس کی وجہ سے وہ پاکستان کی پہلی سند یافتہ خواتین الیکٹریشنز بنیں۔ اس تربیت کے بعد یہ خواتین سنگل فیز پر مبنی احاطوں کی مکمل اندرونی وائرنگ کرنے کے قابل ہوگئی ہیں۔ روشنی باجی پروجیکٹ کوS&P Global Platts Global Energy Awards کے سی ایس آرDiversity Category کی فائنل لسٹ میں بھی شامل کیا گیا ہے۔

نیپرا کے کورونا سے پاک پاکستان کے وژن کے تحت کے ای نے حکومت سندھ اور مقامی فلاحی تنظیم ہینڈز کے اشتراک سے ایک موبائل ویکسی نیشن مہم بھی شروع کی جس کے ذریعے کراچی کے مضافاتی علاقوں میں شہریوں کی مفت ویکسی نیشن کی گئی۔

کے الیکٹرک نے مون سون سیزن کے دوران حفاظت سے متعلق آگاہی کواپنی بنیادی ترجیحات میں شامل رکھا۔ کے ای پاکستان کی پہلی پاور یوٹیلیٹی ہے جس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے لائیو اسٹریمنگ شروع کی جس کا مقصد صارفین کو شہر میں بجلی کی دستیابی سے متعلق اطلاعات فراہم کرنا ہے۔ مون سون سیزن میں صارفین کے لیے حفاظتی پیغامات بھی نشر کیے جاتے رہے۔

اس موقع پر کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو مونس عبداللہ علوی نے ہونے والی تمام تر پیش رفت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے حوالے سے ہمارا مقصد کمیونٹییز کی بہتری، ترقی اور حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ ہمارے صارفین ہمارے فیصلوں کا مرکز ہیں۔

ہماری کوشش ہے کہ بجلی کی محفوظ اور قابل بھروسہ فراہمی ہمارے آپریشنل علاقوں میں بلا تعطل جاری رہے جس کے مثبت اثرات ہماری معیشت اور معاشرے پر مرتب ہوتے رہیں۔ ہم وفاقی حکومت، متعلقہ وزارتوں کے ساتھ ساتھ نیپرا کی جانب سے ملنے والی سپورٹ اور رہنمائی کے شکر گزار ہیں جو ہمارے لیے ایک سازگار ماحول کو تشکیل دیتے ہیں۔

تاہم مونس علوی نے اس بات سے بھی آگاہ کیا کہ کمپنی کی آپریشنل اور مالیاتی استحکام کا انحصار دیرینہ مسائل کے فوری حل میں منحصر ہے جس میں دیگر وفاقی اور صوبائی اداروں پر مجموعی واجب الادا رقم کی فراہمی شامل ہے جوکہ58 ارب روپے ہیں،اس رقم کی عدم دستیابی کمپنی کے کیش فلو پر مستقل طور پر منفی اثرات مرتب کررہی ہے۔

کمپنی مارچ 2020 میں دائر کی گئی Mid-Term Review کے حوالے سے نیپرا کے ساتھ رابطے میں ہے، جس کا ریگولیٹری جائزہ لے رہی ہے۔ پاور ویلیو چین میں مستقل سرمایہ کاری ناگزیر ہے اور اس سرمایہ کاری اور اخراجات کی اجازت ٹیرف میں ملنا ضروری ہے۔ کے الیکٹرک پُر امید ہے کہ ریگولیٹر اس حوالے سے کراچی کے 32 لاکھ صارفین کے مفاد میں جلد فیصلہ کرے گا۔

کے الیکٹرک نے بجلی کی ہول سیل مارکیٹ کے قیام کے لیے ریگولیٹری کی حمایت کرتے ہوئے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ایک تفصیلی Evaluation and Integration منصوبہ جمع کرادیا ہے۔ تاکہ قومی بجلی پالیسی 2021 اور کابینہ کمیٹی برائے توانائی کی جانب سے منظورشدہ اصولوں کے مطابق نئے نظام پر کامیاب منتقلی کی جاسکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button