
شدید موسمی صورتحال سے شمالی علاقہ جات میں تباہی، رابطہ منقطع اور امدادی کارروائیاں جاری:
ملک کے شمالی علاقوں اور پہاڑی خطوں میں تیز بارشوں اور بادل پھٹنے کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی ہے۔
سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں کی بندش سے کئی دیہات کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے
اور متعدد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ضرورت پیشہ آئی ہے۔
یہ تفصیلات نیوز کی رپورٹ میں فراہم کی گئی ہیں۔ گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں موسمی شدت
کے سبب متعدد ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے، جس سے سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔
اشکومن روڈ مختلف مقامات پر بند ہو گئی اور ایک گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی ہے۔
اسکردو میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں برگی نالہ میں شدید سیلاب آیا،
جس سے قریبی دیہات کے رہائشیوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ گوپس کے کھلتی گاؤں میں سات افراد
سیلابی ریلے کی لپیٹ میں آئے، جن میں سے تین، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے، جان بحق ہو گئے ہیں۔
دیامر میں دو افراد سیلابی پانی میں بہہ گئے جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے ایک واقعے میں ایک بچے کو زخمی
حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ غذر کے تھوئی علاقے میں ایک شخص سیلاب میں بہہ کر لاپتا ہے۔
ممتاز علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، مگر خراب موسم اور سڑکوں کی بندش کی وجہ سے
ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ حکام نے عوام سے محتاط رہنے
اور محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کی ہے۔
شمالی علاقوں اور آزاد کشمیر میں بادل پھٹنے اور
شدید بارشوں کے باعث مواصلاتی روابط بھی متاثر ہوئے ہیں۔ اشکومن میں دریا کے پانی میں خطرناک
حد تک اضافے کے باعث نچلے علاقوں کے لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے ہیں۔
اسکردو میں کے-ٹو مہم پر جانے والا ایک امریکی کوہ پیما پتھروں کے گرنے سے زخمی ہو گیا ہے،
جسے پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
آزاد جموں و کشمیر میں بھی موسمی شدت سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ باغ میں سیلابی ریلے میں
ایک سیاحوں کی گاڑی بہہ گئی، لیکن خوش قسمتی سے تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔