
پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے معاملات میں پیشرفت:
پاکستان کی حکومت کرپٹو کرنسی کے حوالے سے اپنے موقف کو باضابطہ بنانے کی جانب اہم اقدامات کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں بلال بن ثاقب کو پاکستان کرپٹو کونسل کے وزیر خزانہ کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا گیا ہے۔
فنانس ڈویژن کا بیان:
فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا ہے
جب پاکستان قومی معیشت، ڈیجیٹل تبدیلی اور ایک محفوظ،
شفاف مالیاتی نظام کی تشکیل کے لیے ٹھوس پالیسیوں کی تیاری پر کام کر رہا ہے۔
بلال بن ثاقب کی قابلیت:
بلال بن ثاقب، جنہیں فوربز کی طرف سے تسلیم کیا گیا ہے، ایک ماہر ویب 3 انویسٹر، اسٹریٹجک ایڈوائزر اور بلاک چین کے شعبے میں تھنک لیڈر ہیں۔
انہیں برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے 1632 ویں پوائنٹس آف لائٹ ایوارڈ
اور 2023 میں برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سروس کے لیے ایم بی ای (ممبر آف دی برٹش ایمپائر) ایوارڈ بھی مل چکے ہیں۔
مشاورتی کردار اور مقاصد:
بیان میں کہا گیا ہے کہ ثاقب پاکستان کی کوششوں میں اپنے وسیع علم اور تجربے کو شامل کرتے ہوئے،
کرپٹو کرنسی اور بلاک چین ٹیکنالوجیز کے مالیاتی نظام میں انضمام کو فروغ دیں گے۔
وہ ایک مضبوط فریم ورک کی تیاری کے لیے عالمی بہترین طریقوں کو یقینی بنانے میں بھی کردار ادا کریں گے۔
جدید ٹیکنالوجی اور مالی بہتری:
ثاقب وزارت خزانہ کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال کے بارے میں بھی مشورہ دیں گے،
تاکہ حکومت کی کارکردگی بہتر ہو اور سرکاری
شعبے میں جدت کو فروغ دیا جا سکے۔
وزیر خزانہ کا بیان:
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے ثاقب کی تقرری کا خیر مقدم کیا ہے
اور کہا ہے کہ اس تقرری کے ذریعے پاکستان میں ایک محفوظ اور شفاف مالیاتی نظام اور نئی ٹیکنالوجیز کی اپنائی جا رہی ہے،
جس سے کرپٹو سیکٹر میں جدت اور ترقی کو فروغ ملے گا۔
ثاقب کا عزم:
تقرری کے بعد ثاقب نے کہا کہ کرپٹو کرنسی اور بلاک چین ٹیکنالوجی میں پاکستان کے نوجوانوں کے لیے بے
پناہ امکانات موجود ہیں، اور انہیں بااختیار بنانے کے لئے صحیح حکمت عملی اور ریگولیٹری فریم ورک کی
ضرورت ہے۔
اہم کامیابی کا اظہار:
وزارت خزانہ کا ماننا ہے کہ ثاقب کی تقرری پاکستان کی کوششوں میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے،
جو اس کے لیے کرپٹو کرنسی کے شعبے میں ایک علاقائی رہنما بننے کی راہ ہموار کرے گی، اور نئے چیلنجز سے نمٹنے کی تیاری کو بہتر بنائے گی۔