پاکستانتازہ ترینرجحان

190 ملین پاؤنڈ کیس کی وصولیوں کیلئے بحریہ ٹاؤن کی 6 جائیدادیں نیلام

شیئر کریں

نیب کی جانب سے ملک ریاض کی جائیدادوں کی نیلامی اور رقم کی وصولی کا عمل شروع:

قومی احتساب بیورو (نیب) نے جمعرات کو ملک ریاض سے منسلک جائیدادوں کی نیلامی کے ذریعے حاصل شدہ رقم کی منتقلی کا آغاز کر دیا ہے،

جو 2019 میں عدالت کی جانب سے منظور شدہ پلی بارگین کے تحت رقوم کی وصولی کے سلسلے کا حصہ ہے۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق،

نیب نے ملک ریاض اور بحریہ ٹاؤن سے متعلق چھ کمرشل جائیدادوں کی عوامی نیلامی کی منظوری دی ہے۔

یہ اقدام 190 ملین پاؤنڈ کے سیٹلمنٹ کیس سے جُڑی واجب الادا رقم کی وصولی کے لیے کیا گیا ہے،

جس کا تعلق بحریہ ٹاؤن کے بانی ملک ریاض سے ہے۔

نیلامی میں شامل جائیدادوں میں اسلام آباد کے
ایک اور راولپنڈی میں پانچ جائیدادیں شامل ہیں۔

ان میں
– بحریہ ٹاؤن فیز ٹو
– راولپنڈی میں کارپوریٹ آفس پلاٹ 7-D (تخمینہ قیمت 87 کروڑ 10 لاکھ روپے)
– اور پلاٹ 7-E (تخمینہ 88 کروڑ 10 لاکھ روپے)، اسلام آباد میں روبیش مارکی اور لان (48 کروڑ 80 لاکھ روپے)
– ارینا سنیما (1 ارب 10 کروڑ روپے)،
– بحریہ ٹاؤن انٹرنیشنل اکیڈمی (1 ارب 7 کروڑ روپے)
– سفاری کلب (1 ارب 20 کروڑ روپے) شامل ہیں۔

نیب کے مطابق، روبیش مارکی کو کامیابی سے 50 کروڑ 80 لاکھ روپے میں بیچا گیا ہے،

جو ریزرو پرائس سے 2 کروڑ روپے زیادہ ہے، اور اس رقم کی منتقلی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب،

کارپوریٹ آفس I اور II کے لیے بالترتیب 87 کروڑ 60 لاکھ اور 88 کروڑ 15 لاکھ روپے کی مشروط بولیاں موصول ہوئی ہیں۔

نیب نے بتایا کہ تین جائیدادیں، جن کے لیے مطلوبہ معیار کی بولیاں موصول نہیں ہو سکیں،

فروخت کے قابل نہیں ہیں اور جلد دوبارہ نیلامی کا اعلان کیا جائے گا۔

بیورو نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ عوامی فنڈز کی شفاف وصولی

اور احتساب کے قوانین کو سختی سے نافذ کیا جاتا رہے گا۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button