
موڈیز کا خبردار کرنا: بھارت پر امریکی ٹیرف میں اضافے سے معیشت کو نقصان کا خدشہ!
ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے جمعہ کے روز خبردار کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی
درآمدات پر عائد کردہ 50 فیصد کے بھاری ٹیرف بھارت کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے عزائم کے
لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے اور اس سے ملک کی اقتصادی ترقی سست روی کا شکار ہو سکتی ہے۔
ٹرمپ نے بدھ کے روز بھارتی مصنوعات پر اضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا،
جس کی وضاحت نئی دہلی کی جانب سے روسی تیل کی مسلسل خریداری کو بنیاد بنایا گیا ہے۔
اس طرح بھارت پر مجموعی طور پر ٹیرف کی شرح 50 فیصد تک پہنچ گئی ہے،
جو کہ دیگر ایشیا پیسیفک ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
موڈیز کے مطابق، مالی سال 2026 کے اختتام تک بھارت کی حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو
موجودہ اندازہ 6.3 فیصد سے تقریباً 0.3 فیصد کم ہو سکتی ہے۔
ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ 2025 کے بعد، اس بلند ٹیرف فرق کی وجہ سے بھارت کے پیداواری شعبے کو
ترقی دینے کے عزائم محدود ہو جائیں گے، خاص طور پر اعلیٰ ویلیو ایڈڈ شعبوں جیسے الیکٹرانکس میں،
اور اس کے نتیجے میں گزشتہ برسوں میں حاصل کی گئی سرمایہ کاری اور کامیابیاں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔
مزید برآں، موڈیز کا کہنا ہے کہ روسی تیل کی درآمدات میں کمی لانے کی کوشش میں بھارت کے لیے
یہ مشکل ہو جائے گا کہ وہ متبادل خام تیل مطلوبہ مقدار میں حاصل کرے،
کیونکہ جرمانہ ٹیرف کے سبب اس کے لیے متبادل ذرائع تلاش کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔