
اسرائیل اور امریکہ کا ایران کے خلاف اتحاد:
یروشلم: اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ
مارکو روبیو کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد کہا ہے کہ
اسرائیل اور امریکہ دونوں ایران کے جوہری عزائم اور مشرق وسطیٰ میں اس کی "جارحیت” کو ناکام بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دونوں ممالک ایران کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر عمل کریں گے،
جس میں جوہری ہتھیاروں کے حصول کو روکنے اور خطے میں ایرانی جارحیت کا خاتمہ شامل ہے۔
ایران کا خطرہ اور امریکی حمایت: نیتن یاہو کا بیان
نیتن یاہو نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اور امریکہ ایران کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور امریکہ ایران کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں اور خطے میں اس کی جارحیت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
حماس پر تنقید اور غزہ میں جہنم کے دروازے کھولنے کا انتباہ
نیتن یاہو نے غزہ میں حماس پر تنقید کی اور کہا کہ اگر تمام یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا گیا تو وہ غزہ میں جہنم کے دروازے کھول دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ "اگر تمام یرغمالی واپس نہ کیے گئے تو غزہ میں جہنم کے دروازے کھولے جائیں گے۔”
امریکی وزیر خارجہ کا بیان
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ حماس ایک فوجی یا سرکاری فورس کے طور پر کام جاری نہیں رکھ سکتی۔
انہوں نے زور دیا کہ جب تک حماس ایک ایسی قوت کے طور پر موجود ہے
جو تشدد استعمال کرتی ہے، خطے میں امن ممکن نہیں ہے۔
غزہ کا مستقبل: ٹرمپ کا وژن
نیتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کے
مستقبل کے بارے میں جرات مندانہ وژن پر تبادلہ خیال کیا اور
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے کہ یہ وژن حقیقت بن جائے۔
ٹرمپ نے تجویز دی تھی کہ امریکہ غزہ پر قبضہ کر لے اور اسے مشرق وسطیٰ کے لیے ایک نئے خطے میں تبدیل کر دے۔
خلاصہ
اسرائیل اور امریکہ ایران کے جوہری عزائم اور خطے میں اس کی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
نیتن یاہو نے حماس پر تنقید کی اور غزہ میں جہنم کے دروازے کھولنے کی دھمکی دی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ حماس کو ختم کیا جانا چاہیے۔
ٹرمپ کے غزہ کے بارے میں وژن پر بھی بات چیت کی گئی۔