
کراچی: شہر قائد میں توانائی کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور 32 لاکھ صارفین تک محفوظ اور قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے کے الیکٹرک نے کورنگی پاور کمپلیکس میں پہلی مرتبہ کامیابی سے بلیک اسٹارٹ کی صلاحیت حاصل کرلی ہے۔ یہ پلانٹ کراچی کیلئے 247 میگا واٹ بجلی پیدا کرتا ہے۔
اس ٹیکنالوجی کی بدولت،بجلی کی بندش کی صورت میں (شٹ ڈاون موڈ سے) بجلی کے پیداواری یونٹس بیرونی گرڈ کی مدد کے بغیر دوبارہ بجلی کی فراہمی شروع کر دیں گے۔ اس طرح پاور یوٹیلیٹی نے بجلی کی بندش کی صورت میں از خود بحالی کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔
اس کی مثال ایسی ہی ہے جیسے مین جنریشن کمپلیکس کو جمپ اسٹارٹ کے لئے اسٹینڈ بائی جنریٹر رکھے گئے ہوں۔ جس کے ذریعے کے الیکٹرک کے دیگر بجلی کے پیداواری یونٹس کو انرجائز کرنا ممکن ہوگا۔
پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والے چند یونٹس کے پاس بلیک اسٹارٹ کی سہولت دستیاب ہے۔ اور اب کے الیکٹرک نے اس سہولت کو اپنے جنریشن فلیٹ میں شامل کرلیا ہے۔ اس اقدام کے بعد کے الیکٹرک کو ماضی کی طرح بلیک اسٹارٹ کے لئے آئی پی پی پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔
اس سے قبل کے الیکٹرک کا ٹپال اور گل احمد آئی پی پیز سے بلیک اسٹارٹ کا معاہدہ تھا۔ کے الیکٹرک کے کورنگی پاور کمپلیکس اور بی کیو پی ایس تھری میں آئی لینڈنگ کی سہولت موجود ہے جس کی بدولت بلیک آوٹ کی صورت میں بجلی جلد از جلد بحال ہوسکے گی۔
کے الیکٹرک نے بلیک اسٹارٹ پروجیکٹ متعارف کرنے سے قبل کے پی سی کی تمام مشینری کو ہائی اسپیڈ ڈیزل پر منتقل کیا۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر منتقلی کا منصوبہ اکتوبر 2020 میں شروع ہوا اور 2021 کی گرمیوں سے قبل مکمل کرلیا گیا۔
اس پاور پلانٹ کے کامیاب آپریشن میں دوہرے ایندھن پر بلا تعطل بجلی کی ترسیل جاری رکھی گئی ہے جس سے گیس کی قلت کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کو حل کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی۔
بلیک اسٹارٹ کا منصوبہ اپریل 2021 میں شروع کیا گیا۔ اس منصوبے کا مقصد گرڈ کی لچک اور استحکام کو بڑھانا ہے۔یہ اقدام کے الیکٹرک کی کراچی میں بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے عزم اور بلا تعطل فراہمی کی جانب قدم کا حصہ ہے۔
کے الیکٹرک کی جنریشن ٹیم نے 28 اور 29 اکتوبر کو پاور پلانٹ کا کامیاب تجربہ کیا۔ جس میں مختلف آپریشنل طریقہ کار اور ایندھن کے انتخاب کے تجربے شامل تھے۔
ایک دفعہ بلیک اسٹارٹ کی صلاحیت حاصل کرلینے کے بعد کے الیکٹرک نے کامیابی سے اپنی 220 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن کو بھی ترسیل کا آغاز کیا۔ یہ بلیک آؤٹ کا سامنا کرنے والے نیٹ ورک کو بجلی برآمد کرنے کے لئے تکنیکی تیاری کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس اہم سنگ میل کو حاصل کرنے پر کے۔ الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا تھاکہ ہم نہایت مسرت کے ساتھ بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے اس صلاحیت کو حاصل کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ بجلی کا گرڈ ایک نہایت پیچیدہ انفرااسٹرکچر ہوتا ہے۔ جس میں بے شمار کنکشن ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں۔
صارفین کو قابل بھروسہ بجلی کی فراہمی کیلئے اس نظام کی نگرانی کی ضروری ہے۔ بلیک اسٹارٹ کی سہولت دنیا بھر میں تیزی سے فروغ حاصل کر رہی ہے۔ کے الیکٹرک کی یہ سہولت بندش کے بعد بحالی کے وقت کو بہت زیادہ حد تک کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی ہے اور یہ کے الیکٹرک کا خود انحصاری کی جانب ایک اور قدم ہے۔
بلیک اسٹارٹ پروجیکٹ کے ساتھ کے الیکٹرک نے بجلی کی پیداوار ی ترسیل اور تقسیم کے انفرااسٹرکچر میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔ مسلسل سرمایہ کاری کے ساتھ پاور یوٹیلیٹی کمپنی نے اپنی آپریشنل کارکردگی کو بہتر بناتے ہوئے بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نقصانات کو نجکاری کے بعد سے اب تک 16.7 فیصد تک کم کیا ہے۔
نجکاری کے وقت نقصانات 34.2 فیصد تھے جو کہ جون 2021 میں کم ہوکر 17.5 فیصد ہو گئے ہیں۔ کے الیکٹرک نے 140 ارب روپے کی اضافی سرمایہ کاری کی تجویز پیش کی جس سے نیٹ ورک کو وسعت دی جائے گی اور شہر کی سماجی اقتصادی ترقی بڑھانے میں مددگار ہو گی۔
اس کے ساتھ ساتھ کمپنی نے صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے پر بھی توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ کے الیکٹرک نے کورنا وباء کے بعد سے اپنے نظام کو زیادہ سے زیادہ ڈیجیٹائز کرنے پر توجہ دی ہے تاکہ صارفین اپنے گھر اور دفاتر میں بیٹھ کر واٹس ایپ سیلف سروس پورٹل نمبر 03480000118 پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔ جس میں صارفین ٹیکنیکل اور بلنگ سے متعلق شکایات کا اندراج کرانے کے علاوہ بلوں کی نقل، بلوں کی ادائیگی بروقت کر سکیں گے۔