دہلی: بھارت میں زور پکڑتی کسان تحریک کو 23 دن مکمل ہوگئے ہیں جبکہ ملک بھر میں شدید احتجاجی مظاہروں کے باوجود ابھی تک مسئلہ کے حل کوئی امید نظر نہیںسان مودی سرکار کے زرعی قوانین واپس لینے کے موقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں،
دوسری طرف مودی سرکار ہٹ دھرمی پر ڈٹی ہوئی ہے اور مبینہ زرعی قوانین کے فوائد پر باقاعدہ پروپیگنڈا کررہی ہے اور قوانین کی تشہیر میں مصروف عمل ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں کسانوں کا احتجاج: سابق بھارٹی کرکٹریووراج سنگھ کا والد کے بیان سے اظہارِ لاتعلقی
مرکزی وزیر زراعت کی جانب سے آٹھ صفحات پر مشتمل خط تحریر کیا گیا ہے جس میں زرعی قوانین کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے گئے ہیں جبکہ خط میں کسانوں کو ان قوانین کے فوائد کے بارے میں بتایا گیا ہے جبکہ اس کے ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ زرعی قوانین سے متعلق غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔
تاہم مودی نے بھی کسانوں سے درخواست کی ہے کہ اس خط کو پڑھ لیا جائے جبکہ کسانوں کا کہنا ہے کہ یہ خط ہندوتوا دہشت گردوں کی ملی بگت سے تیسر کی گئی گئی سازش ہے۔