
کراچی: پیپسی کو پاکستان کی جانب سے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ساتھ مل کر کمیونٹی واٹر سٹیورڈ شپ پروجیکٹ میں 160 ملین روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جس کے تحت 2023 تک پیپسی کو کے فوڈ مینوفیکچرنگ پلانٹس کے قریب مقامی واٹر شیڈز میں 343 ملین لیٹر پانی کو محفوظ کیا جا سکے گا۔
منصوبے کے آغاز کا اعلان کلائیمیٹ ویک کی تقریب کے دوران پیپسی کو اور ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کے ساتھ کیا گیا۔
اس شراکت داری کے تحت، پیپسی کو کمپنی نے اپنے فوڈ آپریشن میں استعمال ہونے والے پانی کی مقدار سے زیادہ پانی محفوظ بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے جس میں با رش کے پانی کو محفوظ کرنا، فلوٹنگ ٹریٹمنٹ ویٹ لینڈز اور زرعی پانی کے استعمال میں بہتری لانا شامل ہے۔
یہ معاہدہ اس اہمیت کی نشاندہی ہے کہ پاکستان میں آب و ہوا کی تبدیلی سے ہونے والی پانی کی کمی سے نمٹنے کے لیے پانی کا تحفظ ہے۔ واٹر سٹیورڈ شپ پروجیکٹ کے حوالے سے پیپسی کو پاکستان اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مابین اشتراک بنیادی طور پر پیپسی کو پاکستان کے اس عزم کا تسلسل ہے جس میں پیپسی کو 2030 تک ہائی رسک واٹر سائٹس پر نیٹ واٹر پازیٹو ہو جائیگا۔
پیپسی کو ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے پانی کی شرح استعمال کو متوازن بنانے کے لیے اپنی مینوفیکچرنگ سائٹس پر پانی کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف طریقے استعمال کرے گا۔
یہ منصوبہ مقامی آبادیوں میں بارش کے پانی کے تحفظ، ثانوی مقاصد کے لیے محفوظ پانی کے دوبارہ استعمال اور زمینی پانی کو محفوظ بنانے اور اس کے بہتر استعمال کے حوالے سے آگاہی پیدا کرے گا۔
معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب کے دوران، پیپسی کو پاکستان کے ڈائریکٹر سیلز محمد کھوسہ کا کہنا تھا کہ ”پانی کی کمی ماحولیاتی چیلنجز سے وابستہ ہے اور ہم نے اپنے آپریشنز میں پانی کے بہتر انتظام کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی اپنی کاوشوں کو دوگنا بڑھا دیا ہے۔
پانی کی قلت والے پاکستان میں واٹر سٹیورڈ شپ پروجیکٹ پیپسی کو کی اولین ترجیح ہے تاکہ کمیونٹی کے فائدے اور استعمال کے لیے پانی کے شعبے کی ترقی اور انتظام میں حکومت کی زیادہ سے زیادہ مدد کریں۔ مجھے اس اقدام پر بہت فخر ہے کیونکہ یہ سب کے لیے بہتری کے حوالے سے کام کرنے کے لیے ایک مثال ثابت ہوگا۔“
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان حماد نقی کا کہنا تھا کہ ”اربنائزیشن پاکستان کے کئی بڑے شہروں میں پانی کی عدم تحفظ کو بڑھا رہی ہے، جن میں لاہور بھی شامل ہے جہاں زیر زمین پانی کی سطح سالانہ 2.5 سے 3 فٹ کی خطرناک شرح سے گر رہی ہے۔ ان رجحانات کو اصلاح کی ضرورت ہے۔
پیپسی کو کے ساتھ ہمارا کام پانی کے پائیدار توازن کی طرف ایک بڑا قدم ہے تاکہ لاہور اور ملتان کے علاقوں میں کمیونیٹیز سستے، مقامی اور ماحول دوست حل اپنائیں تاکہ زمینی چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔“
پیپسی کو کی عالمی سطح پر اینڈ ٹو اینڈ اسٹریٹجک ٹرانسفارمیشن PEP+ (پیپسی کو پازیٹیو)، کمپنی کی پائیداری کو ملحوظ خاطر رکھے گی کہ یہ کس طرح ترقی اور قدر پیدا کرے گی۔
بڑے پیمانے پر مثبت اثرات مرتب کرکے اور ہر روز اربوں صارفین کے ساتھ روابط کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، پیپسی کا مقصد لوگوں کو ایسی طرز زندگی کی ترغیب دینا ہے جو ان کے اپنے لیے اور اس کائنات کے لیے فائدہ مند ہو۔
فوڈ اینڈ بیوریج کمپنی کی حیثیت سے، پیپسی کو فوڈ سسٹم میں پانی کے اہم کردار سے بخوبی آگاہ ہے اور اس کا وژن ہے کہ دنیا میں جہاں بھی پیپسی کام کرے، کمپنی کی موجودگی کی وجہ سے آبی وسائل بہتر حالت میں ہوں۔
پاکستان میں، پیپسیکو پاکستان کی طویل المدتی آبی حکمت عملی کا مقصد کاروبار، قدرتی ماحولیاتی نظام اور مقامی کمیونٹیز کے لیے پانی کی حفاظت کرنا ہے جو کہ صاف، محفوظ پانی کی قابل رسائی اور قابل اعتماد فراہمی پر منحصر ہے۔
مقامی اقدامات میں واٹر ایڈ کے ساتھ 3 سالہ اشتراک شامل ہے جس نے لاہور، اسلام آباد اور کراچی کے 112،300 پاکستانی شہریوں کے لیے پینے کے صاف پانی تک رسائی کو ممکن بنایا ہے۔ یہ شراکت داری حکومت پاکستان کی کلین گرین مہم کی حمایت کر رہی ہے جس کا مقصد ماحولیاتی پائیداری ہے اور غیر محفوظ کمیونٹیز کو محفوظ پانی کی فراہمی ہے۔
اس کے علاوہ، پیپسی کو پاکستان اپنے شراکت داروں، کمیونٹیز حکومتی اور کاروباری اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ کاروباری اور کمیونٹی کی سطح پر پانی کے استعمال کے پائیدار طریقوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے عالمی الائنس فار واٹر سٹیورڈ شپ (AWS) معیار کو مکمل طور پر اپنا کر پانی کے مثبت اثرات مرتب کر سکیں۔
جس میں پانی کے استعمال میں بہتری زراعت میں پانی کا زمہ دارانہ استعمال، اور مقامی زمینی پانی کو محفوظ بنانا شامل ہیں۔