
کراچی: کے الیکٹرک کے ترجمان کی جانب سے بیلہ کے علاقے میں ملازمین پر کیے جانے والے حملے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقع جمعہ کو اس وقت پیش آیا جب کے الیکٹرک کا عملہ بیلہ کے علاقے میں غیر قانونی طور پر لگائے جانے والے Pole Mounted Transformer (PMT) کو منقطع کرنے پہنچا جو بجلی چوری کے لیے استعمال ہورہا تھا تاہم حملے کے نتیجے میں عملہ شدید زخمی ہوا۔
مزید تفصیلات کے مطابق علاقہ مکینوں کی جانب سے کے الیکٹرک کے عملے کو یرغمال بنا کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان سے ان کا ذاتی سامان جس میں انکے موبائل فونزاور پرس بھی شامل ہیں، چھین لیے گئے۔ تشدد کےنتیجے میں عملہ شدید زخمی ہوا۔ تاہم ٹیم کسی طرح اس علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہوئی اور فی الحال زیرعلاج ہے۔
کے الیکٹرک کے ترجمان نے اس واقع پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ” یہ واقع اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کے کے الیکٹرک کوکتنے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔
یہ بات ہمارے لیے باعث اطمینان ہے کے ہمارا عملہ بیلہ کے علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہوا، ہم مکمل طور پر اپنے متاثرہ ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی مکمل صحتیابی کے لیے ہمارا تعاون جاری ہے۔ ہم متاثرہ ملازمین کوانکی بہادری اور بے لوث خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
وہ علاقہ جہاں یہ افسوسناک واقع پیش آیا وہاں بجلی اس لیے منقطع کی جارہی تھی کیوں کہ وہاں غیر قانونی Pole Mounted Transformer (PMT) کے ذریعے بجلی چوری کی جارہی تھی۔
یہ انتہائی تشویش ناک بات ہے کہ بجلی چوری میں ملوث افراد کے الیکٹرک کے ساتھ تعاون کرنے اور محفوظ و قانونی طریقے سے بجلی حاصل کرنے کے بجائے پرتشدد رویہ اختیار کررہے ہیں۔
کے الیکٹرک بطور ادارہ اس واقع کی شدید مذمت کرتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اس واقع میں ملوث ذمہ داران کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانے کی اپیل کرتا ہے۔”
کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی اور اس کے مضافاتی علاقوں میں کنڈوں اور واجبات کے نادہندگان کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
تاہم کمپنی کی جانب سے ان شہریوں کے ساتھ کہ جو اپنے واجبات ادا کرنا یا قانونی طریقے سے بجلی کا حصول چاہتے ہیں، تعاون بھی جاری ہے اور ان کے لیے سہولیاتی کیمپ کا بھی باقائدگی سے انعقاد کررہی ہے۔ کے الیکٹرک کی جانب سے یہ کاوشیں کراچی سے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کی جانب ایک اہم اقدام ہے۔